ملتان(یو این پی) آر پی او ملتان سلطان اعظم تیموری نے کہا ہے کہ مفتی عبدالقوی نے سعودی عرب میں قندیل بلوچ کے بھائی کو مہرہ بنا کر استعمال کیا، جس کے بعد قندیل بلوچ کے قتل کا منصوبہ بنا، پولیس کسی صورت انہیں بری الزمہ قرار نہیں دے سکتی۔ تفصیلات کے مطابق آر پی او ملتان سلطان اعظم تیموری نے کہا ہے کہ سٹار قندیل بلوچ کے قتل کا مرکزی کردار مفتی عبدالقوی ہے اور قندیل بلوچ کے قتل کی محرکات ابتداء رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی سے شروع ہوتی ہے، مفتی عبدالقوی کو ملتان پولیس قندیل بلوچ قتل کیس سے کسی صورت بری الزمہ قرار نہیں دے سکتی۔ اسی بنا پر مفتی عبدالقوی کو قندیل بلوچ قتل کیس میں شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی عبدالقوی کے موبائل فون سے ملتان پولیس کو معلومات حاصل ہوئی ہیں، مفتی عبدالقوی ہی قندیل کیس کے محرک ہیں اور ان کے موبائل فون سے مزید ملنے والی معلومات سے یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ قندیل قتل کیس سے قبل مفتی عبدالقوی نے سعودی میں مقیم قندیل بلوچ کے بھائی کو مہرہ بنا کر استعمال کیا جس کے نتیجہ میں قندیل کے قتل کا منصوبہ بنا اور پھر سعودی عرب میں مقیم قندیل بلوچ کے بھائی نے پاکستان میں مقیم اپنے بھائیوں اور دیگر افراد کے ذریعے مفتی عبدالقوی کی خواہش اور پیشکش پر قندیل بلوچ کو قتل کیا لہذا ملتان پولیس مفتی عبدالقوی کو قندیل کیس سے کیسے بری الزمہ قرار دے سکتی ہے۔ آر پی او ملتان سلطان اعظم تیموری نے کہا کہ معروف ماڈل اور سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ قتل کیس کی تفتیش تقریبا مکمل ہونے کے قریب ہے اور اس کو بہت جلد مکمل کر لیا جائے گا۔