نیویارک۔۔۔ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو ہمیں اپنے موبائل فون سے ہرگز نہیں کرنے چاہئیں لیکن ہم سب کرتے ہیں،آئیے آپ کو ایسے 6کاموں کے بارے میں بتاتے ہیں۔
اپنی ایپس اپ ڈیٹ نہیں کرتے
یہ ایک عام عادت ہے جس میں ہم ایپس کو اپ ڈیٹ نہیں کرتے۔ایک بار جو ایپ انسٹال کرلی پھر مجال ہے کہ اسے اپ ڈیٹ کیا جائے۔اگر آپ کی یہ عادت ہے تو اسے تبدیل کریں اور اپنی ایپس باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں کہ اس طرح ان کی کارکردگی بہتر رہے گی۔
عوامی وائی فائی کا استعمال
اگر وائی فائی مفت مل رہا ہوتو پھر اس سے فائدہ اٹھانا ضروری ہوجاتا ہے اور ہم سب یہ کام کرنے لگتے ہیں۔اگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو یہ خطرے کی بات ہے کیونکہ اس طرح آپ کا لاگ ان اور پاس ورڈ غیر محفوظ ہوجاتا ہے۔
بیٹری بچانے کے لئے ایپ کو بند کرنا
یہ کام بھی اکثر لوگ نہیں کرتے اور کبھی بھی ایپس کو بند نہیں کرتے۔سب لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ زیادہ ایپس کھولنے کی صورت میں بیٹری کی کھپت بڑھ جاتی ہے لیکن پھر بھی وہ ایپ ایک بار کھول کر بند نہیں کرتے۔
اپنی لوکیشن بتانا
ہم بہت ذوق و شوق کے ساتھ اپنی سیلفیاں شیئر کرتے ہیں اور اس بات کا بھی خٰال نہیں رکھتے کہ اس کی وجہ سے آپ کی لوکیشن نامعلوم افراد کو بھی معلو م ہوسکتی ہے۔مثال کے طور پر اپنے گھر سے سیلفی اپ لوڈ کرنے سے آپ کے گھر کے بارے میں علم ہوجاتا ہے یا پہاڑی علاقوں کی سیر کے دوران اپنی تصویر شیئر کرکے چوروں کو اپنے گھر میں چوری کرنے کی دعوت دینا بھی ایسی ہی غلطی ہے جو کبھی نہیں کرنی چاہیے لیکن ہم انجانے میں یہ کام کرجاتے ہیں۔
سستے چارجر کا استعمال
ہم لوگوں کو سستے موبائل چارجر کی تلاش ہوتی ہے اور مہنگا لینے سے گریز کرتے ہیں لیکن یہ عادت آپ کے موبائل کو خراب کردیتی ہے۔ ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ سستے چارجر کی وجہ سے آپ کا موبائل بالکل خراب بھی ہوجاتا ہے اور بعض اوقات اس میں آگ لگنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔
موبائل کی صفائی نہ کرنا
صفائی نصف ایمان ہے لیکن ہم اس کا اکثر خیال نہیں رکھتے۔خاص کر موبائل کو صاف کرنے کا تو ہمیں کبھی خیال بھی نہیں آتا۔اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم اپنے موبائل کو باتھ روم میں بھی لے جاتے ہیں۔کوئین میری یونیورسٹی لندن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رون کٹلر کا کہنا ہے کہ باتھ روم میں موبائل کے استعمال سے اس پر خطرناک بیکٹیریا لگ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہم بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔