گوجرہ ( یو این پی)الطاف حسین دہشت گردوں کا ماسٹر مائنڈ ہے اب مزمتی بیانات بند ہو جانے چاہئیں اور سخت سے سخت کارروائی کی جائے ،فاروق ستار کا پارٹی سے اپنے قائد کو الگ کرنا بھی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی آنکھ میں دھول جھونکنا ہے الطاف سمیت تما م قیادت کا احتساب ہونا چاہئے اور مستقبل میں کوئی ” را” کا ایجنٹ بننے کی جرات نہ کرے ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے سابق تحصیل نائب صدر میاں طاہر سلیم نے میڈیا سے گفتگو میں کیا انہوں نے کہا کہ الطاف حسین دہشتگردوں کا سربراہ ہے جو برطانیہ میں بیٹھ کر سرعام دہشت گردی کر رہا ہے اب حکومت کو مزمتی بیان بازی بند کر کے حقیقی کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کا الطاف حسین کو پارٹی سے الگ کرنا بھی ایک ڈرامہ ہے جو صرف اور صرف حکومت اور سیکورٹی اداروں کی آنکھ میں مٹی ڈال رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور پاک فوج کو الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کی تمام پارٹی قیادت کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہئے تاکہ مستقبل میں کوئی اور ” را ” کا ایجنٹ بننے کی ہمت نہ کرے ۔
بجلی کی مسلسل بندش سے اہل علاقہ کا پینسرہ روڈ پر شدید احتجاج ،پٹرولنگ پوسٹ کے سامنے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا
گوجرہ ( یو این پی) بجلی کی مسلسل بندش سے اہل علاقہ کا پینسرہ روڈ پر شدید احتجاج ،پٹرولنگ پوسٹ کے سامنے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا جس سے فیصل آباد آنے اور جانے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،5دن سے ٹرانفارمر کی خرابی کے باعث بجلی بند ہے واپڈا اہلکار رشوت مانگ رہے ہیں شرکاء کا موقف ،احتجاج کے شرکاء نے گو نواز گو اور نواز شریف مردہ باد کے نعرے بھی لگائے ۔پولیس نے احتجاجی شرکاء کے خلاف روڈ بلاک کرنے پر مقدمہ درج کر لیا گوجرہ کے نواحی گاؤں 280ج ب میں ٹرانسفارمر کی خرابی کے باعث 5دن سے بجلی بند ہے جس پر اہل نے علاقہ سراپا احتجاج کیا اور پینسرہ روڈ پر واقع پولیس پٹرولنگ پوسٹ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا جس سے فیصل آباد آنے اور جانے والی گاڑیوں کی 3کلو میٹر تک قطاریں لگ گئیں علاقہ مکین کا کہنا ہے کہ واپڈا اہلکار ان سے ٹرانسفارمر کی فنی خرابی دور کرنے کے لئے رشوت مانگ رہے ہیں علاقہ مکین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھمبوں کے ساتھ جو تاریں لگائی گئی ہیں وہ اب ناکارہ ہو چکی ہیں جس کے ٹوٹنے سے اب تک 5 اموات بھی ہو چکی ہیں ،احتجاجی شرکا ء نے گو نواز گو اور نواز شریف مردہ باد کے نعرے بھی لگائے ،پولیس نے سرکاء کو منتشر کرنے کے لئے مزاکرات کرنے کی کوشش بھی کی جسے شرکاء یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ واپڈا حکام پہلے انہیں یقین دلائے کہ آج بجلی بحال ہو جائے گی مگر بعد ازاں شرکاء بالآخر پولیس کی کوششوں سے رضا مند ہو ہی گئے اور منتشر ہوگئے ۔احتجاج کے باعث مسافروں کو 3گھنٹے تک سڑک پر ہی رکنا پڑا اور کچھ مسافروں نے شرکاء پربھی الفاظ کا خوب غصہ نکالا اور کہا کہ وہ احتجاج ضرور کریں مگر مسافروں کو تو جانے دیں جبکہ تھانہ نواں لاہور پولیس نے شرکاء کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔