رپورٹ ۔۔۔۔ ڈاکٹر بی اے خرم
ادبی حلقوں میںپاکستان کے نامور رومانی شاعر احمد فرازکی آج آٹھویں برسی منائی جا رہی ہے ان کا اصل نام سید احمد شاہ علی تھا 12 جنوری 1931ء کوہاٹ میں پیدا ہوئے انہوں نے اردو اور فارسی میں ایم اے کیا ۔ دوران تعلیم ہی ریڈیو پاکستان کے لیے فیچر لکھنے شروع کر دیئے انہوںنے پہلا شعر نہم کلاس میںلکھا بی اے میںان کا پہلا شعری مجموعہ ” تنہا تنہا “شائع ہوا تعلیم و تدریس سے بھی منسلک رہے پاک و ہند کے بہت سے نامور گلوکاران نے ان کی کہی ہوئی شاعری کو اپنی آواز میںگا کر امر کر دیا جن میں شہنشاہ غزل مہدی حسن لتامنگیشکر ، جگجیت ، ملکہ ترنم میڈم نورجہاں شامل ہیں ان کی وفات 25اگست 2008 ء کو 77سال کی عمر میں ہوئیاور انہیں اسلام آباد کے قبرستان میں مدفن کیا گیا جہاںوہ ابدی نیند سو رہے ہیں
ان کی کتابوں کے نام ۔تنہا تنہا ،درد آشوب ،میرے خواب ریزہ ریزہ ،جاناں جاناں ،بے آواز گلی کوچوں میں ،نابینا شہر میں آئینہ ،سب آوازیں میری ہیں ،پس انداز موسم ،بودلک ۔ان کے تما م شعری مجموعے کلیات کی صورت میں شائع ہو چکے ہیں
اب کے ہم بچھڑے تو شائد کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں