لاہور( یواین پی) ایگزیکٹو ممبر پیپلز پار ٹی پنجاب لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے سالانہ 1800 ارب روپے کا پانی سمندر برد ہو رہا ہے موجودہ آبی ذخائر (ڈیم، بیراج) مٹی سے بھر چکے ہیں جس کی وجہ سے ان میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 25 فیصد کم ہوچکی ہے تین بڑے پانی کے ذخائر تربیلہ، منگلا اور چشمہ میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش 1 کروڑ 57 لاکھ 49 ہزار ایکڑ فٹ سے کم ہو کر 1کروڑ 40 لاکھ 10 ہزار ایکڑ فٹ رہ گئی ہے اس طرح 17 لاکھ 39 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ڈیموں میں مٹی جمع ہونے کے باعث ضائع ہو گئی ہے۔ ہر سال 2 کروڑ 93 لاکھ 80 ہزار ایکڑ فٹ پانی گزشتہ 39 سال سے پاکستان میں دستیاب ہونے کے باوجود استعمال میں لائے بغیر سیدھا سمندر جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ ا س میں کو ئی شک نہیں کہ مستقبل میں پانی کے مسئلہ پر جنگیں ہو نگی اگرحکمران ملک و قو م سے مخلص ہیں تو ملک میں مز ید ڈیم تعمیر کیے جائیں تاکہ سیلا ب میں جو قیمتی جا نیں ضا ئع ہو تی ہیں ان سے بچا جا سکے اور وہی پانی ڈ یمو ں میں سٹور کر کے اس سے بجلی پیدا کرجا سکے حکو مت کو ملک کو سیلا ب سے بچا ؤ ں کیلئے ابھی سے پلا ننگ کر نا ہو گی