این آر او زندگی کی بڑی غلطی تھی؛پرویز مشرف

Published on September 14, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 495)      No Comments

00000
لندن /اسلام آباد (یو این پی) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ این آر او زندگی کی بڑی غلطی تھی، نائن الیون کے بعد پاکستان تنہا افغانستان پرحملے کی مخالفت نہیں کرسکتا تھا، امریکا کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت تھی۔ اپنے ایک انٹرویو میں سابق صدر نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا میں صورت حال یکسر تبدیل ہو چکی تھی۔ افغانستان پر حملے کے لئے پاکستان ایربیس نہ دیتا تو بھارت امریکا کو اپنے ایربیس دینے کے لئے تیار تھا، بھارتی وزیر اعظم واجپائی اور من موہن سنگھ کے سامنے مسئلہ کشمیر اٹھایا اور مسئلہ کشمیر حل کی طرف بڑھ رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ لال مسجد آپریشن اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ہٹانا درست اقدام تھا، 12 مئی کے کراچی کے واقعات سے میرا کوئی تعلق نہیں، اس میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ شامل تھے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ بے نظیرکو پاکستان واپس لانے کے لیے امریکا کا کافی پریشر تھا مگر بے نظیر بھٹو معاہدے کی خلاف ورزی کر کے پاکستان آ گئیں۔ بے نظیر کے آنے کے بعد سعودی عرب نے نواز شریف کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کے لئے کافی دباؤ ڈالا۔ پہلے 3 سال میں کالاباغ ڈیم کا فیصلہ کرسکتا تھا، ڈیم کی تعمیر پر اتفاق رائے کے لئے کراچی، سکھر اور حیدرآباد بھی گیا مگر بعد کے 5 سال میں یہ مسئلہ حکومت بن جانے کی وجہ سے حل نہ ہو سکا، الطاف حسین کو پارٹی چھوڑ دینی چاہیے، اب ان کا پاکستان کی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题