اسلام آباد(یو این پی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ مدعی سست، گواہ چست نہیں ہو سکتا، ہندوستان کے پاس اڑی حملے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ بھارت نے پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے الزام لگایا۔ بھارت خود طے نہیں کر سکا کہ حملہ کہاں سے اور کیسے ہوا؟۔ اب پاکستان نہیں بلکہ بھارت کو جواب دینا ہوگا۔چودھری نثار کا میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ شناختی کارڈز کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ اب تک 8 کروڑ سے زائد شناختی کارڈز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ 60 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی نشاندہی ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے 29 ہزار پاسپورٹ غیر ملکیوں نے حاصل کر رکھے تھے۔ ملا منصور کے جعلی شناختی کارڈ کی جواب دہی اقوام متحدہ میں دینا پڑی رہی ہے۔ 50 ہزار جعلی شناختی کارڈز بلاک کئے جا چکے ہیں جبکہ 10 ہزار شناختی کارڈز کی تصدیق ایجنسیاں کر رہی ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پیسے لے کر پاسپورٹس اور شناختی کارڈز بیچنے والوں نے ملک سے غداری کی۔ جعل سازی میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے گا۔ جعل سازی ختم کرنے کیلئے نادرا کے نظام کو مزید مربوط بنا رہے ہیں۔ جلد ہی ای پاسپورٹ کا اجراء شروع کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صارفین سے بدتمیزی کرنے والے اہلکاروں کی نادرا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ بدتمیزی سے پیش آنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔