اقوام متحدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کرانے کے لیے تیار ہے؛ بان کی مون

Published on October 1, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 417)      No Comments

11
نیویارک(یو این پی)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بان کی مون سے نیویارک میں ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کیا ملیحہ لودھی نے بان کی مون کو بتایا کہ بھارت کا لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعوی جھوٹ پر مبنی ہے مودی حکومت لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھاکر مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔پاکستان کی مستقل مندوب نے واضح الفاظ میں یواین سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ بھارت نے جارحیت کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا اس موقع پر بان کی مون نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک صبر و تحمل سے حل کریں۔ سیکریٹری جنرل بان کی مون نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ عالمی ادارے کا ملٹری آبزرور گروپ برائے بھارت اور پاکستان (یو این ایم او جی آئی پی) بھارت کے عدم تعاون کے باعث جموں اور کشمیر میں کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔اقوام متحدہ کیلئے پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے ایک اعلی سفارتی اجلاس کے دوران بان کی مون پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یو این ایم او جی آئی پی کشمیر کی موجودہ صورت حال پر ایک غیر جانبدار رپورٹ تشکیل دے کر یو این کی سلامتی کونسل میں پیش کریں۔اس موقع پر ملیحہ لودھی نے بان کی مون کو سارک سربراہ کانفرنس کے ملتوی ہونے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ مذاکرات کیلئے ایک بہترین موقع ہوسکتا تھا’۔ملیحہ لودھی نے بتایا کہ پاکستان زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کررہا ہے لیکن کسی بھی قسم کی جارحیت اور اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دے سکتا ہے، انھوں نے زور دیا کہ حالیہ کشیدگی کی ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان اور بھارت کو کشیدگی ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے پیش کش کی کہ عالمی تنظیم دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کیلئے تیار ہے۔انھوں نے ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر اپنے رنج اور دکھ کا اظہار کیا۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت نے اقدامات اور دعوں سے ایسی صورت حال پیدا کردی ہے جو فوری طور پر خطے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔انھوں نے کہا کہ بھارت کے ایل او سی پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے چھوٹ پر مبنی ہیں، بھارت نے اپنے طور پر پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ‘عالمی برادری اور خاص طور پر اقوام متحدہ کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے حوالے سے خطے کو لاحق خطرات سے پہلو تہی نہیں کرنی چاہیے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت نے ایل او سی پر حالیہ کارروائی کرکے عالمی برادری کی توجہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم سے ہٹانے کی کوشش کی ہے’۔ملیحہ لودھی نے بان کی مون پر زور دیا کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر بھارت کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم نہیں کرتا تو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کا متبادل طریقہ کار استعمال کیا جائے، تاکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو درپیش خطرات کا تدارک کیا جاسکے’۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy