کراچی (یو این پی) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا ہے کہ بلدیہ ٹاو¿ن میں تین سو افراد کو زندہ جلانے والے والے پھانسی پر لٹکیں گے۔ بارہ مئی کے ذمہ داروں کو چوک میں لٹکایا جائےگا۔ انہوں نے کہا کراچی سے ملنے والااسلحہ فوج سے لڑنے کےلئے خریدا گیا تھا۔ اس کیس میں دنیامیں کوئی کہیں بھی بیٹھا ہو گا اسے پکڑ کر لائیں گے۔ بھتہ خور، چائنا کٹنگ مافیا، ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کو حساب دینا ہو گا۔تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے دنبہ گوٹھ سپرہائی وے پر ایف ڈبلیواو ماڈل اسکول اور ٹراما سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ کا کہنا تھا بڑے ڈرامے دیکھ لیے‘ اب کوئی سیاسی دھول میں نہیں چھپ سکتا۔ بھتہ خور، چائنا کٹنگ مافیا اور دہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری میں مزدوروں کو زندہ جلانے والوں کو حساب دینا ہوگا اور لواحقین کا معاوضہ ہڑپ کرنے والے بھی نہیں بچ پائیں گے۔ مصطفیٰ کمال نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا۔ نعمت اللہ خان ایماندار آدمی ہیں۔ انہوں نے بطور ناظم انتہائی محنت کی۔ انہوں نے نے سخت لہجہ اپناتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ کریمنلز کوکراچی سے ختم کر کے دم لیں گے جس نے جرم کیا ہے اسے چوراہے پر لٹکایا جائے گا۔عشرت العباد نے اس دوران کراچی میں ترقیاتی کاموں میں تاخیر کی وجہ کرپشن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرادعلی شاہ کے وزیراعلیٰ بننے سے سندھ حکومت اب نظر آنا شروع ہو گئی ہے۔ گورنر عشرت العباد کا کہنا تھا رینجرزپیشہ ورانہ طریقے سے فرائض انجام دے رہی ہے۔ کراچی میں اب امن قائم ہورہا ہے اور اس کا سہرا ڈی جی رینجرزاورآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوجاتاہے۔انہوں نے کہا لوگ کہتے ہیں وہ اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں۔ وہ قانونی اور آئینی طور پر اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں۔ میرا شجرہ نسب صدر مملکت سے ملتا ہے جو افواج کے سپریم کمانڈر ہیں۔ انہوں نے کہا ڈی جی نیب کو کہہ دیا کسی کو نہ بخشیں۔ آخری دہشت گرد تک آپریشن جاری رہے گا۔