تحریر۔۔۔ میر افسر امان
برطانیہ کی پولیس اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کراؤن پرسیکیوشن کے کہنے پر الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ،جس میں الطاف حسین کے پاس سے پانچ لاکھ غیر قانونی پاؤنڈ برآمند ہوئے تھے ختم کر دیاہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ جو رقم الطاف حسین کے گھر سے ملی ہے وہ غیر قانونی طریقے سے لائی گئی یا اسے غلط مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ محمد انور اور سرفراز مرچنٹ کے خلاف بھی مزید کاروائی نہیں ہو گی۔ وہی ہوا جس کا حالات پر نظر رکھنے والے پہلے سے اندازے کیے بیٹھے تھے کہ الطاف حسین کو برطانیہ میں داہر کسی بھی کیس، چاہے وہ منی لانڈرنگ ہو یا عمران فاروق قتل کیس ہو کچھ بھی نہیں ہونا ۔وہ برطانیہ اور اس کے دوست ملکوں کے اثاثہ ہیں کوئی بیوقوف ہی اپنے اثاثے کو ضائع کرتا ہے۔ لندن میں الطاف حسین کے گھر سے غیر قانونی رقم برآمند ہوئی تھی۔اس میں الطاف حسین گرفتار بھی ہوئے۔ ضمانت پر رہا ہوئے۔ برسوں منی لانڈرنگ کیس چلتا رہا۔ پہلے برطانیہ کی پولیس نے الطاف حسین کے گھر پر چھاپا مارا۔پولیس اسٹیشن لیجائے گئے ۔گھنٹوں پوچھ گوچھ کئی گئی۔ اس دوران پیسے کو قانونی ثابت کرنے کے لیے کراچی سے ایم کیو ایم کے رہنماؤں اپنے لیڈر کی مدد کی اور جعلی رسیدیں لندن ارسال کیں کہ ہم نے یہ پیسے الطاف حسین کو پاکستان سے بھیجے ہیں۔ لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنما محمد انوراور طارق میر سے تفتیش کی گئی انہوں اسکاٹ لینڈ یارڈ کے سامنے بیان یکارڈ کرایا تھا کہ پیسے را سے بھی وصول کیے گئے ہیں۔ یہ بیانات اسکاٹ لیڈ یارڈ کے ریکارڈ میں موجود ہیں۔ اس کی تصدیق ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے باغی اور نئی سیاسی پارٹی،پاکستان سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفےٰ کمال نے پاکستانی میڈیا میں درجنوں دفعہ دورہرایا ہے اور کہا ہے کہ دبئی کی میٹنگ میں پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان سینیٹ کے ممبر ملک عبدلرحمان بھی موجود تھے ۔ دبئی کے اسی اجلاس میں ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی سے مدد کی درخواست بھی کی تھی۔ کیا یہ ثبوت کافی نہیں تھے۔ جہاں تک منی لانڈرنگ کو غیر قانونی طریقے سے خرچ کرنے کی بات ہے تو اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کاغذ پر لکھی ایک تحریر بھی پکڑی تھی جس میں خریدے گئے ناجائز اسلحہ کی تفصیل لکھی ہوئی تھی۔ کیا منی لانڈرنگ کے پیسے غلط استعمال کے یہ ثبوت کافی نہیں؟ اسی سلسلے میں بی بی سی کے نمایندے نے الطاف حسین پر ایک ڈاکومنٹری پوری دنیا کو دکھائی تھی۔ کیا کیا بیان کیا جائے اگر ایم آئی سیکس کے مہمان الطاف حسین کواسکاٹ لینڈ یارڈ کی طرف سے کیس بند کرنے بات کی جائے ۔ تو نجی ٹی وی کے ایک ٹاک شو میں ایک سینئر صحافی نے کہا کہ اس سے قبل برطانیہ کے ایک لڑاکا طیارے بنانے والی کمپنی نے سعودی عرب کو غیر قانونی طور پر طیارے فروخت کرنے کا کیس برطانیہ کی عدالت کی ایک عدالت میں داہر ہوا تھا۔ سارے شواہد کے ہوتے ہوئے جب حکومت کی طرف سے عدالت کو یہ کہا گیا کہ سعودی عرب سے دہشت گردی کے بارے تعلوقات خراب ہونے اور ہماری لڑاکا طیارے بنانے والی کمپنی کی ساکھ خراب ہو گی تو عدالت کے اپنے قومی ساکھ کو برقرار رکھتے کے لیے اس کیس کو بھی بند کر دیا تھا۔ اسی ٹی وی ٹاک شور میں نواز لیگ کے ایک رہنما نے کہا کہ ہماری حکومت نے اس کیس کو صحیح طریقے سے ڈیل نہیں کیا تھا۔سیاسی رہنما بھی کہہ رہے ہیں حکومت نت ذمہ داری پوری نہیں کی یہ را کی کامیابی ہے۔چوہدری نثار خان وزیر داخلہ نے اب جب کیس ختم ہو گیا تو برطانیہ کے ہائی کمشنر سے ملاقات کر شکوہ کیا۔ اور کہا کہ پاکستان نے برطانیہ کو منی لانڈرنگ کے خلاف شوہد پیش کیے تھے جس کا جوب بھی مل گیا مگر جواب تسلی بخش نہیں۔ انہوں نے کہ ہم نے برطانیہ پر واضع کر دیا کہ ایک شخص کو بچانے کے لیے بند گلی میں نہ پھنسے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے گھر سے جو رقم اور کاغذات ملے تھے ان کاغذات میں کراچی سے ملنے والے ہتھیاروں کی تفصیلات بھی درج تھیں۔ یہ کاغذات کسی ذریعے سے مجھ تک پہنچ چکے ہیں۔ان میں ہتھیاروں کی قیمتیں بھی لکھی ہوئی ہیں۔دستاویزات کے مطابق الطاف حسین اور ان کی ٹیم کا فوکس اسلحہ پر تھا۔یہ اسلحہ نائن زیرو کے قریب سے برآمند ہوا ہے۔واہ رے سیاستدانوں کے شاخسانے ۱۹۹۲ء میں بھی فوج نے آپریش کر کے الطاف حسین کے ملک دشمن کارناموں کو عوام کے سامنے لایا تھا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں حمایت کی غرض سے اسی وزیر داخلہ کی مسلم لیگ( نواز)نے ایم کیو ایم کو سہارا دیتے ہوئے قومی خزانے سے ریلیف کے نام پر۷۵ کروڑ روپے دیے تھے۔برطانیہ کے ایک صحافی کے مطابق یہ کیس سیاست کی نظر ہو گیا ہے۔سرفرازمرچنٹ نے بھی حکومت پر اعتراض کیا اور کہا ہے کہ میں ذاتی طور پر کیس برطانیہ میں اُٹھاؤں گا۔ صاحبو! چھوڑہیے برطانیہ کو جس کے بھارت کے ساتھ کاروباری تعلوقات ہیں وہ کیسے الطاف حسین کو سزا دے سکتا ہے۔ برطانیہ میں بیٹھ کر الطاف حسین ۱۹۹۲ء سے پاکستان میں دہشت گردی کرواتا
رہا ہے مگر برطانیہ نے الطاف حسین کو کبھی بھی نہیں روکا۔ کیا حکومت پاکستان کے پاس الطاف حسین کی دہشت گردی کے ہزاروں شواہد موجود نہیں ہیں؟کیا اس نے مہاجروں کے حقوق کی نام نہاد تحریک شروع کرتے ہی اعلانیہ اپنے کارکنوں سے نہیں کہا تھا کہ کہ ٹی وی اور وی سی آر بیچ کر اسلحہ خریدو؟ کیا کراچی میں اس کی قتل غارت سے خوش ہو کر پاکستان غدار جی ایم سید مرحوم نے نہیں کہا تھا کہ جو کام میں ۴۰؍ سال نہ کر سکا وہ کام الطاف حسین نے ۴۰؍دن میں کر دیا۔ کیا بے نظیر مرحوم نے اپنے دور حکومت میں نہیں کہا تھا کہ الطاف حسین نے منی بغاوت شروع کی ہوئی ہے۔؟ کیا الطاف حسین نے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت میں جا کر نہیں کہا تھا کہ بٹورا ایک تاریخی غلطی تھی؟ کیا یہ پاکستان کے آئین کے مطابق دو قومی نظریہ کی نفی نہیں ہے؟ کیااس نے برطانیہ کی حکومت کو خط نہیں لکھاتھی کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کو ختم کر دیا جائے میں اس میں بر طانیہ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہوں؟ پیپلز پارٹی کے باغی رہنما ذوالفقار مرزا نے قرآن سر پر رکھ کرپریس کانفرنس میں نہیں کہا تھا کہ اس کے سامنے الطاف حسین نے کہا تھا کہ امریکا پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے میں امریکا کی مدد کروں گا؟ کیا الطاف حسین نے قائد اعظم ؒ کے مزار کے سامنے پاکستان کا سبز ہلالی پرچم نہیں جلایا تھا؟ کیا اب جو نائن زیرو کے پاس جو اسلحہ پکڑا گیا ہے الطاف حسین کے خلاف ثبوت نہیں ہے؟ اس کااعلان تو وزیر داخلہ نے خود پریس کانفرنس میں کیا ہے کہ اس اسلحہ کے تانے بانے الطاف حسین کی لسٹ جو اسکاٹ یارڈ نے پکڑی تھی سے ملتے ہیں ۔ الطاف حسین نے پچیس سال سے کراچی کو یرغمال بنائے رکھا۔ پاکستان کے معاشی حب کو تباہ برباد کر دیا۔ بوری بند لاشوں کا کلچر رائج کیا۔ بھتہ خوری کر کے لندن سیٹ سیکٹرییٹ اورالطاف حسین کے شاہانہ اخراجات پورے ہوتے رہے۔ کراچی میں اسلحہ کے زور پرا لیکشن نہیں جیتے؟ ایم کیو ایم کاہر پکڑا جانے والا کارکن کہتا ہے میں نے دس،پچاس اور سو قتل کیے۔ ۱۲؍ مئی کے قتل عام کا مقدمہ کراچی میں چلا تو ہزاروں کارکنوں کا پریشر ڈال عدالت کومقدمہ کی کاروائی نہیں چلانے دی تھی؟اب دوبارا مقدمہ قائم ہوا ہے جس میں کراچی کا میئر گرفتار ہے۔ کیا ایک عرصہ تک پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کو یرغمال نہیں بنائے رکھا تھا؟ بھتہ لینے کی غرض سے کراچی کی فیکٹری میں ۲۵۹ ؍مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا؟۱۹۹۲ء کے آپریشن میں حصہ لینے والے دو سو پولیس والوں کو ایک ایک قتل کر دیا گیا۔نجی ٹی وی شو میں الطاف حسین نہ خود کہا تھا کہ ان پولیس والوں کو ان لوگوں کے رشتہ داروں نے قتل کیا جن کوپولیس والے نے قتل کیا تھا۔ درجنوں پکڑے جانے والے ایم کیو ایم کے کارکن را سے ٹرنینگ کے اعترافی بیان ریکارڈ کراچکے ہیں؟فاروق ستار نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ۱۹۹۲ء کے فوجی آپریشن کے دوران بھارت چلے جانے والے ایم کیو ایم کے کارکنوں نے را سے ٹرنینگ لی ہو گی۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کے مسلح ونگ کی نشان دہی کی؟ویکی لیکس کے مطابق ایم کیو ایم نے خود کہا کہ اُس کے ۳۵ ہزار مسلح کارکن برطانیہ کے کراچی کے کونسلیٹ کی حفاظت کے لیے کراچی میں موجود ہیں۔ آخر میں ۲۲؍ تاریخ کو الطاف حسین نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا کارکنوں کو میڈیا ہاؤسزر حملہ کے لیے نہیں اُکسایا ؟ الطاف حسین نے بھارت امریکا ایران ور اسرائیل سے پاکستان توڑنے کی مدد کی اپیل نہیں کی تھی؟ پاکستان کی پارلیمنٹ، سینیٹ، صوبائی اسمبلیوں میں الطاف حسین کی پاکستان مردہ باد پر کاروائی کے لیے کہاگیا ہے اس میں فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان بھی شامل ہے ۔ وزیر اعظم نوازشریف صاحب! آپ پاکستان کے حکمران ہیں جس طرح پاکستان کے دشمنوں کی مخالفت کے بر عکس آپ نے ایٹمی دھماکہ کر تاریخ میں اپنا نام درج کروایا تھا اسی طرح پاکستانی عوا م کی دیرینہ خواہش کو پورا کرتے ہوئے پا کستان کی سالمیت کے خلاف بولنے والے ایم آئی سیکس کے مہمان اور غدارِ پاکستان الطاف حسین پر پاکستان کے آئین کے تقاضے پورے کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان سے غداری کا مقدمہ قائم کر کے تاریخ میں اپنا لکھوائیں اور قرار واقعی سزا دلوائیں۔ اللہ پاکستان کا محافظ ہو آمین۔