بھارتی فوج کی وادی نیلم میں بس پر فائرنگ، 10مسافر شہید،17زخمی

Published on November 23, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 716)      No Comments

بھارتی گولہ باری کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے بھرپور کارروائی ٗ bhat
متعدد چوکیاں تباہ ٗ بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا ٗ آئی ایس پی آر
کوٹلی/ مظفر آباد (یوا ین پی)بھارت کا جنگی جنون کم نہ ہوسکا ٗ لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 10 شہری جاں بحق ٗ 17 زخمی ٗ وادی نیلم میں بھارتی فورسز کی جانب سے فائر کیا جانے والا راکٹ مسافر بس کو جالگا ٗ 9 مسافر موقع پر جاں بحق ٗ فائرنگ کا نشانہ بننے والی بس مظفر آباد جارہی تھی ٗ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال آٹھ مقام منتقل کردیاگیا ٗ کیرل سیکٹر میں ایک مکان پر گولہ گرنے سے ایک شہری شہید ٗ5 زخمی ہوئے ٗ بھارتی فوج کی جانب سے داغے گئے 3مارٹرگولے تحصیل ہیڈ کوارٹراسپتال تتہ پانی کے قریب آن گرے ٗ خاتون شدید زخمی ٗ ہسپتال منتقل کردیاگیا ٗ بھارتی فورسز کی جانب سے شاہ کوٹ، بٹل، کیریلہ، باغ، باگسر اور جوڑا میں بھی بلااشتعال فائرنگ ٗبھارتی گولہ باری کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے بھرپور کارروائی ٗ متعدد چوکیاں تباہ ٗ بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا ۔یونی ویژن نیوز کے مطابق مودی سرکار جنگی جنون میں اس قدراندھی ہوگئی ہے کہ اب اس نے مقامی آبادی کے علاوہ مسافربسوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے بھارتی فوج نے وادی نیلم میں مسافربس کو نشانہ بنایا جس میں 9افراد شہید جبکہ 7زخمی ہوگئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق وادی نیلم کے علاقے لوات میں بھارتی فورسز کی جانب سے ایک مسافرکوچ پرراکٹ داغا گیا جس کے نتیجے میں9افراد شہید جبکہ 7زخمی ہوگئے ہیں۔ وادی نیلم کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس پی )جمیل میر نے بتایا کہ وادی نیلم کے علاقے لوات میں ہندوستانی فورسز نے ایک مسافر بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9مسافر جاں بحق اور 7زخمی ہوگئے۔فائرنگ کا نشانہ بننے والی کوسٹر مظفرآباد جارہی تھی۔ایس پی نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال اٹھمقام منتقل کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ وادی نیلم میں بھارتی فائرنگ کا آغاز رات 3 بجے ہوا تاہم صبح اس میں شدت آگئی۔دوسری جانب کوٹلی ڈسٹرکٹ کے اسسٹنٹ کمشنر سردار ذیشان نثار نے بتایا کہ نکیال سیکٹر میں صبح 8 بجر 40 منٹ پر شروع ہونے والی ہندوستانی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 6افراد زخمی ہو چکے ہیں، جنھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔تاہم انھوں نے مزید نقصان کا بھی خدشہ ظاہر کیا کیونکہ بھارت کی جانب سے شدید شیلنگ جاری ہے۔بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرزمیں بھی رہائش پزیرشہری آبادی پرمسلسل گولہ باری اورفائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، کیرل سیکٹرمیں ایک مکان پرگولہ لگنے سے ایک شخص کے شہید جبکہ پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، اس کے علاوہ بھارتی فوج کی جانب سے داغے گئے 3 مارٹرگولے تحصیل ہیڈ کوارٹراسپتال تتہ پانی کے قریب گرنے سے نازیہ دخترطفیل شاہ زخمی ہوگئیں۔بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاک فوج بھی دشمن کو منہ توڑجواب دے رہی ہے، دونوں اطراف سے فائرنگ اورگولہ باری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں بھارتی فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچا ہے۔کوٹلی ڈسٹرکٹ کے تتا پانی سیکٹر میں بھی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوا، جبکہ ڈسڑکٹ پونچھ کے بٹل اور مدارپور سیکٹرز پر بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ بھارتی فوج نے فوج نے بدھ کی صبح لائن آف کنٹرول کے نکیالاور جندروٹ سیکٹرز کی سرحدی دیہاتوں پھوٹھی ،کریلہ ،نر گل ،ترکنڈی ،بانڈی ،دتوٹ ،پلانی کے سول آبادی پر اچانک بلا اشتعال گولہ باری شروع کر دی ۔جس کے نتیجے میں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بانڈی نرگل کا نوجوان عدنان خالد ولد حاجی خالد شدید زخمی ہو گیا ۔جس کو طبی امداد کے لئے ٹی ایچ کیو ہسپتال نکیال لایا گیا ۔ جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ۔درِاثناء پھوٹھی کریلہ کی رہائشی اریمہ دختر محمود علی سمیت شوکت ولد نیاز علی اور منیب ولد ولد حافظ شمس زخمی ہو گئے ۔ٹی ایچ کیو ہسپتال نکیال میں ایمرجنسی نافظ ہے ۔انتظامیہ سمیت متعدد محکمہ جات کے رضاکاران الرٹ ہیں ۔عوامی حلقوں نے لائن آف کنٹرول پر بسنے والے نہتے معصوم سول آبادی ہر بھارتی بربریت کی شدید مذمت کی ہے ۔ گولہ باری کی اطلاع ملتے ہی وزیر حکومت سردار فاروق سکندر ٹی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے انھوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور جملہ محکمہ جات کو ایمر جنسی کی حالت میں ہائی الرٹ رہنے کی تاکید کی ۔اس سے قبل پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ایل او سی کے شاہ کوٹ، جورا، بٹل، کریلہ، باغ، باگسر اور تتا پانی سیکٹر پر بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز تمام سیکٹرز پر شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہے، جس پر پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی اور ہندوستان چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔لائن آف کنٹرول (ایل او سی)اور ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستانی افواج کی جانب سے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیاں حالیہ کچھ عرصے سے ایک معمول بن چکی ہیں۔رواں ماہ 19 نومبر کو بھی ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر ہندوستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے تھے، اسی روز 6 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں، تاہم بھارت نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا۔گذشتہ روز ہندوستان نے لائن آف کنٹرول کے نزدیک اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کرلی، جن میں سے ایک فوجی کی لاش کے متعلق بتایا گیا کہ وہ مسخ شدہ تھی، تاہم پاکستان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے فوجی کے جسم کو مسخ کیے جانے کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی تردید کردی تھی۔رواں ماہ 18 نومبر کو بھارتی بحریہ کی جانب سے بھی پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی، تاہم پاک بحریہ نے پاکستانی سمندری علاقے میں بھارتی آبدوز کی موجودگی کا سراغ لگا کر انھیں اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روک دیا۔پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے، جب کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔14 نومبر کو بھی لائن آف کنٹرول پر ہندوستان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 7 جوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes