پی پی 78ضمنی انتخاب، مرغی۔۔شیر پر بھاری،ن لیگ کو عبرتناک شکست، آزاد امیدوارکامیاب

Published on December 2, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 715)      No Comments

7
جھنگ (یو این پی)پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 78میں ضمنی انتخاب کے تمام پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ سامنے آ گیاہے جس کے مطابق مرغی کے انتخابی نشان کے ساتھ آزاد امیدوار مولانا مسرور نواز جھنگوی نے شیر کے انتخابی نشان پر حصہ لینے والے حکومتی امیدوار کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے میدان مار لیاہے ۔تفصیلات کے مطابق کے مطابق پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 78جھنگ کی نشست پر ضمنی انتخاب کے تمام پولنگ سٹیشنز کا غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آ گیا ہے جس کے مطابق آزاد امیدوار مولانا مسرور نواز جھنگوی 47800ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ ن لیگ کے ناصر انصاری35ہزار 84ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے ۔پی پی 78میں پولنگ کا عمل صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بلاتعطل جاری رہا ، مسلم لیگ ن کے آزاد ناصر انصاری اور مرغی کے انتخابی نشان پر ضمنی انتخا ب میں حصہ لینے والے اہل سنت والجماعت کے حمائت یافتہ آزاد امیدوار مولانا مسرور نواز جھنگوی کے درمیان کانٹےکا مقابلہ دیکھنے میں آیا تاہم غیر سرکاری اور غیر حتمی اعلان کے مطابق کالعدم جماعت سپاہ صحابہؓ کے بانی مولانا حق نواز جھنگوی کے صاحبزادے مولانامسرور نواز جھنگوی واضح اکثریت سے کامیاب قرار پائے ہیں ۔پی پی 78 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر ضلع بھر میں عام تعطیل تھی جبکہ اس انتخابی معرکے کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی تھی ، حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی جماعت سپاہ صحابہؓ کے بانی سربراہ مولانا حق نواز جھنگوی مرحوم کے صاحبزادے مولانا مسرور نواز جھنگوی کے انتخابی دنگل میں کودنے سے قبل اسی سیٹ پر اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی امیدوار تھے تاہم ہائی کورٹ نے انہیں انتخاب لڑنے سے روک دیا تھا جس پر انہوں نے فوری طور پر مولانا مسرور نواز جھنگوی کو میدان میں اتار دیا تھا ،تاہم بعد ازاں مولانا لدھیانوی کو بھی ہائی کورٹ سے انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی تھی لیکن انہوں نے اس معرکہ میں مولانا حق نواز جھنگوی کے بیٹے کو ہی امیدوار رہنے دیا اور خود ان کی انتخابی مہم چلاتے رہے ۔پی پی 78 کے انتخابی معرکے میں حکمران جماعت کے علاوہ تحریک انصاف کے ارفع مجید ، پیپلز پارٹی کے سرفراز ربانی ، عوامی تحریک کے امیدوارنسیم قادری کے ساتھ ساتھ خواجہ سرا محمد عارف عرف بوٹا بھی امیدواروں میں شامل تھے ،تاہم اصل مقابلہ آزاد ناصر انصاری اور مولانا مسرور نواز جھنگوی میں ہی سمجھا جا رہا تھا ،مولانا مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی کے بعد یہ بات ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گئی ہے کہ آزاد ناصر انصاری کا تمام تر حکومتی وسائل اور نتظامیہ کی مدد کے باوجود کالعدم جماعت کے اہم رہنما سے شکست کھانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ حکومت تمام تر اقدامات اور قانون سازی کے باوجود جھنگ میں آج بھی مولانا حق نواز جھنگوی کے حلقہ اثر کو توڑنے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔حلقے میں 171 پولنگ اسٹیشنز میں سے 17کو انتہائی حساس قرار قرار دیا گیا تھا ۔ الیکشن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار وں نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے ۔حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 16 ہزار 562 ہے۔ حلقے میں پاک فوج کی ایک کمپنی اور رینجرز کے 700 جوان تعینات کئے گئے تھے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy