پشاور(یو این پی)قبائلی عمائدین نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی مخالفت کردی اور قبائلی علاقوں کی آزاد اور خود مختار کونسل بنانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ یکطرفہ فیصلے مسلط کرنے کی صورت میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔گزشتہ روز مشترکہ اعلامیہ میں عمائدین کا کہنا تھا کہ فاٹا کی آئینی حیثیت میں ردوبدل کے حوالے سے 2سوسے زائد قبائلی عمائدین سر جوڑکر بیٹھ گئے، قبائل کسی صورت میں بھی صوبہ خیبر پختونخوامیں شامل نہیں ہونا چاہتے۔باغ ناران میں منعقدہ فاٹا گرینڈ جرگہ کے اعلامیہ کے مطابق فاٹا اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی متنازعہ اور فریق بن چکی ہیں،کمیٹی ارکان قبائل سے رائے لئے بغیر فاٹا کو صوبہ میں شامل کرانے پر تلے ہوئے ہیں، قبائل اصلاحات کے نام پر مزید انتشار کے متحمل نہیں ہوسکتے۔فاٹا گرینڈ جرگے نے گورنر کے بارے میں شکایات دور نہ ہونے کی صورت میں گورنر ہٹاو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیاجائے گا۔قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے متاثرہ قبائل کی بحالی اور آباد کاری کو اولیت دی جائے، بحالی کے بعد اصلاحات کے لئے قبائل کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ مجوزہ تبدیلی دیر پا اور قبائل کے مفاد میں ہو۔