سی پیک تبدیلی سے متعلق باتیں افواہیں ہیں، یقین دلاتا ہوں سی پیک کے طے شدہ روٹ میں ایک انچ تبدیلی نہیں کی گئی
کراچی(یوا ین پی)صدرمملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ سی پیک کے مغربی روٹ میں تبدیلی سے متعلق باتیں افواہیں ہیں، یقین دلاتا ہوں سی پیک کے طے شدہ روٹ میں ایک انچ تبدیلی نہیں کی گئی،وسط ایشیا کی کئی ریاستوں نے منصوبے میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے ،سی پیک منصوبہ دنیا میں تعمیر وترقی کے عظیم انقلاب کا پیش خیمہ ہے،معاشی استحکام کے بغیر بنیادی سہولتوں کی فراہمی ممکن نہیں اور مخالفین ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے کے بجائے ملکی تعمیر میں کردارادا کریں،دہشت گردی کے خلاف عوام اورافواج کی قربانیوں اورجرات مندی پرفخر ہے، سمندر اور آبی گزر گاہیں پاکستان کی طاقت ہیں،سمندری تجارت کے فروغ کے لیے فنی استعداد پر بھر پور توجہ دی جائے،ان خیالات اظہار انہوں نے ہفتہ کوپاکستان میرین اکیڈمی کی 53ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیربرائے پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو، وفاقی سیکریٹری برائے پورٹس اینڈ شپنگ خالد پرویز، کمانڈنٹ پاکستان میرین اکیڈمی کموڈور اکبر نقی بھی موجود تھے۔صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں سر اٹھا سکتی ہیں اور اپنے قومی مقاصد پورے کر سکتی ہیں جو اپنے جغرافیے اور وسائل کو قوم کی ترقی اور خوش حالی کے لیے دانش مندی سے استعمال کرتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک اور یہ خطہ آزمائشوں کے گزرنے کے بعد سیاسی، اقتصادی اور دفاعی استحکام کے شعبوں میں ایک بھرپور اڑان کے لیے پر تول رہا ہے جس میں ہمیں چین کا تعاون حاصل ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری تعمیر و ترقی کے شعبہ میں ایک عظیم انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔اس راہداری سے لینڈلاکڈ ممالک اور سنٹرل ایشیا کو بھی دنیا کے دیگر خطوں تک رسائی مل سکے گی۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے نے مغربی چین کو گوادر سے ملا دیاہے جس سے دنیا کا ایک بڑا حصہ اس خطے سے منسلک ہو گیا ہے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے روٹ میں ایک انچ کی بھی تبدیلی نہیں کی گئی۔اس منصوبے سے وسط ایشیا کی ریاستیں بھی فائد اٹھانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں ۔جس سے اس کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ سمندر اور سمندری راستے قوموں کی معیشت اور اس کے استحکام میں بنیادی کر دار ادا کرتے رہے ہیں۔وقت گزرنے کے ساتھ سمندروں کی طاقت اور اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ پاکستان میرین اکیڈمی کے قیام کا مقصد بھی یہی تھا کہ وطن عزیز کی بحری تجارت اورجہاز رانی کی ذمہ داریاں خود ہمارے بچے سنبھال سکیں۔انھوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ میرین اکیڈمی نے یہ کام پوری ذمہ داری سے سرانجام دے رہی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی باہمت اور پر عزم قوم نے شدت پسندی اور دہشت گردی کا بھر پور مقابلہ کیا ہے اور اس کے لیے عظیم قربانیاں دیں ہیں۔ اس کے لیے ہمیں اپنے عوام کی جرات مندی اور مسلح افواج کے جذبہ قربانی پر فخرہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر اور قوتیں منفی طرز عمل ترک کر کے اپنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ہر قسم کے شکوک و شبہات اور منفی پروپیگنڈے کو ناکام بنا کر اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ہم سب یکسو ہو جائیں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی کے ذمہ داروں نے مختصر عرصے کے دوران قابل قدر کام کیا ہے جو ہمارے نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کو مزید بہتر بنائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں پاکستان میرین اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے والے افسروں کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔انھوں نے کہا کہ میرین اکیڈمی، وزیراعظم یوتھ اسکلز ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت بھی نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہے جو ایک قومی خدمت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بعض دوست ممالک نے میرین سائنسز کے شعبے میں تربیت کے لیے اپنے نوجوانوں کو پاکستان بھیجنے کی خواہش ظاہر کی ہے جبکہ برادر اسلامی ملک مالدیپ کے کیڈٹس آئندہ کورس میں شریک بھی ہو رہے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ اس عظیم کام میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر کو چاہیے کہ وہ منفی طرزِ عمل ترک کر کے ا پنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کریں ۔صدر مملکت نے اس موقع پر پاسنگ آٹ پریڈکا معائنہ کیا اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس کو اعزازات بھی دیئے۔صدر مملکت نے پاکستان میرین اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کو مبارک باد دی اور امید کا اظہار کیا کہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔