عبدالشکور ابی حسن ۔۔۔
کہتے ہیں دل میں جذبہ خلق ہوتو اللہ تعالی بھی اسی کی مدد کرتا ہے کیونکہ اللہ تعالی انہی لوگوں کو پسند کرتاہے جو اس کی خلق سے پیارکرے اوراس کی خدمت میں جڑجائے اللہ تعالی کو وہ انسان سب سے پسند ہے جو اس کی خلق سے پیارکرے اوران کی خدمت میں پیش پیش ہوں۔یوں تو کویت میں بہت سی سیاسی ،سماجی ،ادبی ،دینی تنظیمیں موجودہیں لیکن یہ تنظیمیں اپنے تئیں اوراپنی حدمیں حدبندیاں کرکے اس میں مگن رہتی ہیں لیکن اللہ تعالی نے کویت میں ایک پاکستانی حافظ محمد شبیر کو چن لیا جو خدمت خلق کا جذبہ لے کر میدان میں اترے اور مختلف تنظیموں سے ہو تے ہوئے وہ اوورسیز پاکستانی ایڈوائزری کونسل کے رکن بن گئے جب ان کے نام کا اعلان ہواتو کویت میں ایک ہنگامہ برپا ہوگیا اورکویت کی تمام تنظیمیں اکھٹی ہوگئی اوران کے نام کی مخالفت شروع کردی لیکن اللہ تعالی ان کی ہی مددکرتاہے جن کے دل میں اللہ کی مخلوق کا درد ہواور سامنے چھپ کر اللہ کی مخلوق کی مدد کریں حافظ محمد شبیر چند سالوں میں ہی کویت کی معروف شخصیت بن کر ابھری اور جہاں بھی قدم رکھا کامیابی وکامرانی نے ان کے قدم چومے ۔کویت میں وہ پاکستانیوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اکیلے نہیں سب کو ساتھ ملاکر تاکہ دوقدم ان ہواورسینکڑوں قدم پاکستانیوں کے ان کے قدم کے ساتھ چلیں ان کی جذبہ حب الوطنی اورجذبہ انسانیت بھراہواہے تقریباًوہ کویت کی ہرتنظیم کے سربراہ سے مل چکے ہیں اورانہیں ان کی تنظیم کی اہمیت سے اجاگرکیا اوران میں جذبہ خدمت خلق کو جگایا اوران کے تنظیم کے ہی بینرتلے رہ کرکام کرنے کی ترغیب دی تاکہ سب مل جل کر ایک ایساپلیٹ فارم حاصل کرسکیں جس پر تمام پاکستانی اکھٹے ہو اورجذبہ حب الوطنی تحت کام کرکے کویت میں مقیم پاکستانیوں کے لئے کام کیاجائے تاکہ کویت میں پاکستان کا وقاربلند ہو اورسب انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھیں ۔حافظ محمد شبیر نے جہاں تمام تنظیموں کے سربراہ سے ملاقات کی وہی انہوں نے کویت میں پاکستانی اخبارات،الیکڑونک میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کی تاکہ وہ انہیں اپنے مقاصد سے آگاہ کرسکیں
گذشتہ دنوں اوورسیز پاکستانی ایڈوائزری کونسل کے رکن حافظ محمد شبیر کی زیرسرپرستی کام کرنے والی ’’ہیلپ ڈسک‘‘کی طرف سے ایک مقامی ہوٹل میں میڈیاارکان کے ساتھ بیٹھک کی جس میں کمپیئرنگ کے فرائض عرفان عادل نے سرانجام دئیے ،کاروائی کا باقاعدہ آغاز حافظ محمدشبیر کی تلاوت قرآن حکیم سے ہوا۔اس کے بعد ’’ہیلپ ڈیسک ‘‘ کا تعارف ڈاکٹر احمد جاوید نے پیش کیا انہوں نے تمام میڈیا اورشرکاء کوخوش آمدیدکہتے ہوئے کہاموجودہ دورانفارمیشن کا دورہے میڈیاکسی بھی معاشرہ کی اہم ضرورت بن چکاہے دنیا وہ دیکھتی ہے جومیڈیااسے دکھاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ حافظ محمد شبیر کی زیر سرپرستی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ’’ہیلپ ڈیسک‘‘ کی اس ٹیم میں افضل شافی،ڈاکٹر احمد جاوید ،عرفان عادل ،عثمان سلیم اورطارق نذیر شامل ہیں ،عثمان سلیم نے اپنے اظہارخیال میں کہاکہ آپ لوگوں نے کمیونٹی سے رابطہ رکھاہے ’’ہیلپ ڈیسک‘‘ اورمیڈیاکے ساتھ چلنے سے کمیونٹی کوفایدہ ہوگا پرنٹ میڈیا ،الیکٹرونک میڈیااورسوشل میڈیا کی تاریخ کئی عشروں پرمحیط ہے ،الیکٹرونک میڈیااورپرنٹ میڈیا کی خبریں زیداہ مستندہوتی ہیں وہ چاہتے ہیں کہ آپ جو خبریں دیں وہ درست ہواورآگے جاکر کوئی مسئلہ نہ پیداہو۔اوورسیزپاکستانیز ایڈوائزری کونسل کے رکن حافظ محمد شبیر نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ سب سے پہلے تو تمام شرکاء کو نئے ہجری سال کی مبارک بادپیش کرتاہوں اورآپ(میڈیا) وہ لوگ ہیں ’’لیڈر‘‘کو’’لیڈ‘‘ کرتے ہیں اس لئے ہم میڈیاکے ساتھ مل کر کام کرناچاہتے ہیں ایکشن سے پہلے خبردیں تاکہ وہ اس کے مطابق کاروائی میں ردوبدل کرسکیں وہ سنجیدگی سے میڈیا ارکان کو آن بورڈ‘‘کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں میڈیا ایکشن کے بعد ٹاک شوکرتا ہے ،ہمیشہ قومی مفاد ذہن میں رکھیں اب قوم میں آگاہی بیدارہورہی ہے ،قومی مفاد کے لئے جوبھی تجویز دینا باہے ان سے رابطہ کرے اس سلسلہ میں ’’ہیلپ ڈیسک‘‘ کے ایک نمائندہ کا تعین کیاگیاہے ۔حافظ شبیرنے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ کچھ پاکستانی اپنے ہم وطنوں کے لئے مشکلات پیداکررہے ہیں وہ ان سے ’’کمپالہ‘‘پر دستخط کرالیتے ہیں وہ کویت میں موجود تمام پاکستانی تنظیموں کو کمیونٹی کی خدمت کے لئے متحرک کرناچاہتے ہیں جوانہیں سپورٹ بھی کیاجائے گا ۔انہوں نے ایک مثال بلڈڈونرزکی دی جس میں فردواحد عامرحمید ہی کام کررہاتھا اب انہیں ایک ٹیم دے دی گئی ہے جوپاکستانی اسکولوں میں جاکر طلباء وطالبات میں آگہی پیداکرے گی ۔پی ٹی آئی نے ٹیچرٹریننگ کورس کرانے اعلان کیا ہے ۔ حافظ محمد شبیر نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن(اوپی ایف) پوری پاکستانی قوم کو سہولتیں فراہم کررہی ہے سوچنے کی بات ہے کہ کتنے پاکستانیوں نے اوپی ایف کا کارڈ حاصل بنوایاہواہے ۔انہوں نے اپنے اظہارخیال میں مزیدکہاکہ پاکستانی مصنوعات کویت متعارف کرانے کے لئے پاکستان بزنس سنٹر کا قیام عمل میں لایاگیاہے ،پاکستان بزنس کونسل اس کی سرپرستی کررہی ہے جبکہ سفارت خانہ پاکستان کویت کی مکمل رہنمائی اورسپورٹ انہیں حاصل ہے وہ ایک بروشر شائع کریں گے جس سے مینوفیکچررزاورمصنوعات کے بارے میں معلومات درج ہوں گی جوبھی پاکستانی بزنس کرنا چاہتے ہیں جو پاکستانی مصنوعات یہاں لانا چاہتے ہیں وہ اس کے بارے میں شعورکے علاوہ انہیں اس کے بارے تعلیمبھی دیں گے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ سے پاکستانی مصنوعات کویت میں لاسکیں ۔کوالٹی کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سفارت خانہ پاکستان اس سلسلہ میں بہت سنجیدہ ہے سفارت خانہ کی ذمہ داری لے رہاہے حافظ شبیر نے کہاکہ وہ کویت میں پاکستانی طلباء وطالبات میں نظریہ پاکستان اورپاکستان کی قومی زبان کو اجاگر کرنے کے لئے سکولوں اور گھروں میں اس سلسلے میں کام کررہے ہیں تاکہ پاکستانی نونہال اپنی قومی زبان بول اورلکھ سکیں ۔حافظ محمدشبیر نے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دئیے ۔آخر میں شرکاء کے لئے عشائیہ کا اہتمام کیاگیاتھا