کراچی(یو این پی)سندھ بھرمیں موسم سرماکی تعطیلات ختم ہوگئی ہیں تاہم کراچی سمیت پورے صوبے میں باقاعدہ سردیوں کاآغاز نہیں ہوسکا۔موسمی تغیر سے لاعلم صوبائی محکمہ تعلیم کی روایتی حکمت عملی اس معاملے پر ناکامی سے دوچارہوگئی، سندھ میں کئی عشروں سے ہی موسم گرمااورسرماکی تعطیلات کے ایک ہی شیڈول پر عمل کیاجارہاہے، واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلے کے تحت کراچی سمیت پورے صوبے میں آج(پیر) سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اوراسکولوں وکالجوں میں تدریسی عمل شروع ہوجائے گا۔یہ تعلیمی ادارے موسم سرماکی تعطیلات ختم ہونے کے بعدایسے وقت میں کھل رہے ہیں جبکہ کراچی سمیت پورے صوبے میں ہی موسم سرماکی اب آمد آمد ہے تاہم بچے یہ تعطیلات گزارچکے ہیں اوراب کسی ممکنہ تیزسردی کے موسم کی اسکول جانے کی تیاری کر رہے ہیں، یہ معاملہ بالکل اسی طرح ہے جیسے اپریل اورمئی میں بدترین گرمی کے باوجود سندھ میں تدریسی عمل جاری رہتاہے اورجولائی میں موسم قدرے بہترہونے کے باوجود جون اور جولائی میں موسم گرماکی تعطیلات کردی جاتی ہیں۔میڈیانے اس حوالے سے جب اتوارکی شب محکمہ موسمیات کے دفترسے کراچی سمیت سندھ کے دیگر بڑے شہروں کے حالیہ درجہ حرارت کے اعدادوشمارمعلوم کیے توبتایاگیاکہ(آج)پیرکوطلوع آفتاب سے قبل بھی کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت درجہ حرارت13سے 15 ڈ گری سینٹی گریڈ رہے گاجووقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھے گا جس سے واضح طورپراشارہ ملتاہے کہ بچوں کے اسکول جانے کے اوقات میں وہ درجہ حرارت نہیں ہو گا جو موسم سرماکی تعطیلات میں کئی برس قبل ہوا کرتا تھا۔واضح رہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کااجلاس جنوری سے فروری کے دوران منعقدہوتاہے جس میں پورے سال کے تعلیمی کلینڈرکی منظوری دی جاتی ہے تاہم اس تعلیمی کلینڈرمیں گزشتہ برسوں کے کلینڈرکوہی رسمی طور پر منظور کرلیا جاتا ہے اورواضح موسمیاتی تغیرات کے باوجودمتعلقہ ڈپٹی سیکریٹری اکیڈمک کی جانب سے کوئی نئی تجاویز سامنے نہیں آتی۔علاوہ ازیں اس حوالے سے جب چیف میٹرولوجسٹ محکمہ موسمیات عبدالرشید سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ خطے میں کئی برسے سامنے آنے والے موسمیاتی تغیرات کے سبب پورے ملک میں ہی سردیوں کی شدت میں ماضی کے مقابلے میں کمی آئی ہے اورکراچی میں کئی برس سے ہی اس کے زیادہ اثرات سامنے آرہے ہیں جبکہ اندرون سندھ کے علاقوں میں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں، جنوری میں بھی درجہ حرارت میں کچھ ہی حد تک کمی آنے کاامکان ہے۔دوسری جانب جب ’’میڈیا‘‘ نے اس حوالے سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن جمال مصطفی سید سے رابطہ کیاتوان کاکہناتھاکہ ہم موسمی تبدیلی کے ’’پیٹرن‘‘ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس حوالے سے ’’میٹ آفس‘‘سے بھی رابطے کریں گے پھر اسٹیرنگ کمیٹی میں لے کر جائیں گے تاہم اب تک اس معاملے کواسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا ہے۔