لندن (شاہد جنجوعہ بیوروچیف یو این پی )جب قوم جاگ جائے تو بڑے سے بڑے آمر کو بھی رخصت ہونا پڑتا ہے گیمبیا میں بائیس سال اقتدار پر چمٹے رہنے والے صدر کو بالآخر رخصت ہونا پڑا ۔ گیمبیا میں ملک کا صدر منتخب ہونے والا شخص آدم بارو برطانیہ میں معروف کیٹالاگ شاپ چین آرگس کی لندن برانچ میں سیکورٹی گارڈ کی جاب کرتا تھا جس نے واپس جاکر اپنے ملک میں الیکشن لڑا اور بغیر پیسہ لگائے اپنی اہلیت قابلیت ، ایمانداری اور ملک و قوم سے وفاداری کی بناپر عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہوکر اگلے پانچ سال کیلئے جمہوری نظام کے تحت صدر منتخب ہو گیا
یاد رہے فرسٹ دسمبر 2016 میں الیکشن ہارجانےکے باوجود سابق صدر نے استعفیٰ دینے اور نومنتخب صدر ک اقتدار منتقل کرنے سے انکار کردیا تھا یوں نئے صدر کی حلف برداری کی تقریب پڑوسی ملک سینیگال میں گیمبیا کے سفارت خانے میں ہوئی اور ملک میں سخت کشیدہ حالات کی وجہ سے نومنتخب صدر جنکا سات سالہ بیٹا باولے کتے کے کاٹنے سے مرگیا تھا اسکی تدوین کی رسومات میں بھی شامل نہیں ہوسکے تھے ۔
افریقی ممالک کی یونین نے سابق صدر کو سخت وارننگ دے رکھی تھی کہ وہ عوام کی خواہشات کا احترام کریں مگر وہ اپنی ھٹ دھرمی پر ڈٹے رہے تاہم گزشتہ ہفتے وہ اندرونی و بیرونی دباؤ کا مزید سامنا نہ کرسکنے کے بعد ہفتےکے روز انہوں نے اچانک استعفیٰ دینے کا اسوقت اعلان کیا جب اقوام متحدہ میں انکے خلاف ایک قرارداد پیش کیجانی والی تھی جس میں انہیں پرامن طریقے سے اقتدار منتقل نہ کرنے کی پاداش میں فوجی آپریشن کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا مگر انہوں نے دانشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے سٹپ ڈاؤن ہونے کا اعلان کردیا اور گزشتہ روز نئے صدر نے ایک پروقار تقریب میں اپنی زمہ داریاں سنبھال لیں مگر شومئ قسمت کہ ساری دنیا کی توجہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی منتقلی پر مرکوز تھی اور یوں افریقی ممالک میں اتنی اہم خبر دنیا کے میڈیا میں بالعموم ھیڈلاین نہ بن سکی۔ یحیی فوج میں لیفٹیننٹ تھے اور 29 سال کی عمر میں 1994 میں انہوں نے ملک کا اقتدار سنبھالا ۔وہ عوام کو خواب سنانے میں مشہور تھے اور امت مسلمہ کا ایک بڑا طبقہ آج بھی بغیر تحقیق کے ہر خواب کو سچا سمجھ کر ایسے اشخاص سے امیدیں لگاکر اپنا مستقبل وابستہ کرلیتا ہے ایسے لوگ عوام کو الو بناکر اپنا مقصد حاصل کرلیتے ہیں مگر اسکا خمیازہ آئندہ کئ نسلوں کو بگھتنا پڑتا ہے۔ یاد رہے گمبیا افریقی ممالک میں سیاحت کا مرکز ہے مگر خانہ جنگی ، غربت اور لاقانونیت نے اسکا حشر نشر کردیا تھا