پیرس(یو این پی)انتہائی دائیں بازو کی فرانسیسی لیڈر مارین لے پین نے انتہائی دائیں بازو کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بریگزٹ اور ٹرمپ کی فتح کی مثالوں کو سامنے رکھتے ہوئے اب یورپی ووٹرز کو بھی جاگ جانا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن شہر کوبلنز میں اپنے سینکڑوں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے مارین لے پین نے کہا کہ یورپی رائے دہندگان کو امریکی اور برطانوی ووٹروں کی تقلید کرنی چاہیے اور 2017ء میں جاگ جانا چاہیے۔ اْنہوں نے کہا کہ برطانوی رائے دہندگان کا یورپی یونین کو چھوڑنے کا گزشتہ برس کا فیصلہ ایک ایسی سیاسی تحریک کو جنم دے گا، جو ایک کے بعد دوسرے ملک کو متاثر کرتی چلی جائے گی۔مارین لے پین نے اپنے حامیوں کی تالیوں کی گونج میں کہاکہ 2016ء کا سال اینگلو سیکسن ملکوں کے جاگنے کا سال تھا۔ مجھے یقین ہے کہ 2017ء وہ سال ہو گا، جب براعظم یورپ کے عوام بھی جاگیں گے۔مارین لے پین فرانس کی مہاجرین مخالف جماعت نیشنل فرنٹ کی سربراہ ہیں۔ وہ مئی میں فرانس میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار شرکت کر رہی ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اْن دو امیدواروں میں سے ایک ہوں گی، جو آخر میں صدارتی دوڑ میں شامل رہ جائیں گے۔لے پین کے مطابق بریگزٹ کے بعد اس نوعیت کے ’دوسرے واقعے کا ظہور بھی کچھ ہی عرصے بعد ہو گیا اور وہ تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں صدر منتخب ہو جانا۔ اْن (ٹرمپ) کا یورپ کے بارے میں موقف واضح ہے، وہ عوام کے ا ستحصال کے نظام کی حمایت نہیں کرتے۔