اسلام آباد (یو این پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ قومی صحت کے پروگرام کا دائرہ فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے ملک تک بڑھایا جائے۔وہ پیر کو وزیراعظم ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں انہوں نے ہدایت کی کہ قومی صحت کے پروگرام کا دائرہ فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے ملک تک بڑھایا جائے اور نگرانی کا سخت نظام مرتب کیا جائے اور عملدرآمد کی سطح پر نااہلی کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ اجلاس میں وزیراعظم کے قومی صحت کے پروگرام پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ صحت کی معیاری اور سستی خدمات کی فراہمی کے ذریعے ہی قوم اقتصادی و سماجی محاذوں پر اپنی مکمل صلاحیت اور مقاصد حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صحت کی خدمات کے جامع پیکیج کے ذریعے غریب ترین افراد کو سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ بیماریاں اور غربت کسی بھی غریب خاندان کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں، ہم غربت اور بیماریوں کے درمیان پایا جانے والا یہ مہلک تعلق ختم کریں گے۔ وزیراعظم نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کو ہدایت کی کہ اس پروگرام کا دائرہ فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے ملک تک بڑھایا جائے اور نگرانی کا سخت نظام مرتب کیا جائے اور عملدرآمد کی سطح پر نااہلی کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پورے ملک میں اس پروگرام پر عملدرآمد کرے گی کیونکہ خیبرپختونخوا اور سندھ کے دور دراز علاقے بیماریوں کا زیادہ شکار ہیں اور ان علاقوں میں غربت کی وجہ سے لوگ علاج معالجہ حاصل نہیں کر سکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرکاری وسائل کی بلاتعطل اور مسلسل فراہمی کیلئے اس پروگرام پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی اور وہ نہیں چاہتے کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے اس اہم پروگرام پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ پیش آئے۔ اس تاریخی پروگرام میں تعاون کیلئے نادرا اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے عالمی ادارہ صحت، عالمی بینک، جی آئی زیڈ سمیت قومی صحت پروگرام کے تکنیکی شراکت داروں سے بھی اظہار تشکر کیا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ، مریم نواز شریف، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم کا قومی صحت کا پروگرام اسلام آباد، کوئٹہ، لسبیلہ، لورالائی، مظفرآباد، کوٹلی، سکردو، دیامیر، رحیم یار خان، خانیوال اور نارووال میں شروع کیا گیا ہے اور اب تک اس میں 8 لاکھ سے زائد خاندان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور مختلف بیماریوں کے شکار 12 ہزار سے زائد افراد کا علاج کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پروگرام کا دائرہ کار اب پورے ملک میں بڑھایا جائے گا اور غریب ترین افراد کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔