اسلام آباد(یوا ین پی)سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو موجودہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر آل پارٹی کانفرنس بلانا چاہئے ۔ لعل شہباز قلندر کے مزار پر غریب لوگ موجود تھے جنہیں دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے افغانستان کے ساتھ باڈر کو سیل کر کے اچھا فیصلہ کیا ،دہشتگرد افغانستان سے آ رہے ہیں ۔ افغانستان کے سفیر کو دفترخارجہ میں طلب کر کے وضاحت مانگی جائے اور سخت سے سخت جواب دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملا فضل اللہ ، مولوی فقیر افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے اندر دہشتگرزدی کروا رہے ہیں ۔ انہیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستانیوں کا خون اتنا سستا نہیں کہ اس طرح بہایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی دشتگردی کے واقعات پر کسی نتیجہ پر پہنچا جا سکے ۔ انہوں نے کہاکہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر درجنوں غریب لوگوں کا خون بہایا گیا جو قابل مذمت اور افسوسناک ہے ، جو لوگ اپنی عبادت میں مصروف تھے ان پر اس طرح کا حملہ کرنے والے نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستانی ، ان ظالمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جا رہا ہے۔