ٹھٹھہ ( رپورٹ:یوا ین پی ،حمیدچنڈ) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی تو وفاق اپنا فرض نبھائے گا۔ سندھ کی تعمیر نو کریں گے محروم اور پسماندہ طبقات کے زخموں پر مرہم رکھیں گے ۔ نظر انداز کئے گئے لوگوں کو نیا ولولہ دیں گے صوبے میں سڑکیں ، ہسپتال اور موٹرویز بنیں گی ۔یوا ین پی کے مطابق ٹھٹھہ میں بڑے عومی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سندھ اضلاع ٹھٹھہ اور سجاول میں صحت کارڈ کے اجراء 500بستر کے ہسپتال کے قیام گھاروکے ٹی بندر گاہ کے منصوبے کیلئے 50کروڑ روپے جبکہ دونوں اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 20-20کروڑ روپے گرانٹ کا اعلان کیا تمام علاقوں میں بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ٹھٹھہ کے لوگوجتنی خوشی آپ کو ہورہی ہے اس سے دوگنا خوشی مجھے ہورہی ہے ۔ اس خوشی میں ہوا بھی چل رہی ہے اور جھنڈے بھی لہرا رہے ہیں ۔ مجھے یہاں آنے کی بڑی خواہش تھی لیکن آج وہ وقت آگیا ہے کہ میں آپ کے درمیان ہوں آپ کے محبت کے جذبے کو میں بھی اسی جذبے سے جواب دے رہا ہوں آج ہم محبت کے جذبے کے رشتے میں بندھے جاچکے ہیں ۔ انشاء اللہ میں محبت کا یہ رشتہ ہمیشہ نبھاؤں گا۔ جہاں اتنا محبت کا جذبہ ہوتوپھر میں دوستی کو کیوں نہ نبھاؤں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج میرے شیرازی بھائیوں نے باتیں کی ہیں وہ یقیناًصوبے کے اختیار کی باتیں ہیں آج وفاقی حکومت ان تمام مسائل کے حل کا آپ سے وعدہ کررہی ہے ۔ ہم انشاء اللہ ہر مسائل ضرور حل کریں گے ۔ یہ مسائل صوبے کی دسترس میں ہیں ۔ یہ سارا معاملہ صوبوں کو حل کرنا چاہیے لیکن چونکہ یہ مسائل حل نہیں ہوئے ان کے حل کیلئے میں حاضر ہوں ۔ شیرازی نے بڑی امیدیں لے کر یہ مطالبے پیش کئے ہیں یہ سجاول ٹھٹھہ او رٹنڈومحمد خان کے مسائل ہیں ۔ اگر یہ آپ کے مسائل ہیں تو پھر یہ میرے بھی مسائل ہیں ۔ اگر آج اللہ تعالی نے مجھے وزیراعظم بنایا ہے تو انشاء اللہ یہ مسائل حل کرکے دم لوں گا۔ ہم انشاء اللہ سندھ کی تعمیر نو کریں گے ۔ آپ کے زخموں پر مرہم رکھیں گے اور سندھ کے دیہاتوں ، گوٹھوں ،اور قصبوں کو نیا ولولہ دیں گے سندھ کے کونوں کونوں میں تازہ ہوا چلے گی ۔ محروم اور پسماندہ طبقات کے زخموں پر مرہم رکھیں گے آپ کو پانی ، سڑکیں ، موٹروے دیں گے ۔ ہم نے سندھ کی محرومیاں دور کرنے کا عزم کررکھا ہے ۔ کوئی اور نہیں کرے گاتو ہم کریں گے ۔ عبدالطیف بھٹائی اور لال شہبازقلندر کی دھرتی کی پیاس بجھائیں گے اور سندھ کے دیہاتوں گوٹھوں کو پنجاب کے شہروں سے بھی بہتر بنائیں گے ۔ یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن اگر آپ میرے ساتھ ہیں تو میں آپ کے ساتھ ہوں انشاء اللہ مل کر تعمیر کریں گے ۔ ہم سند ھ کے دیہی علاقوں کو بھی تعمیر کریں گے اور کراچی کو بھی خوبصورت بنائیں گے ۔ اگر میں یہاں آیا ہوں تو کچھ لے کر آیا ہوں ۔ ہیلتھ کارڈ پروگرام پنجاب ، بلوچستان ، آزاد کشمیر ، فاٹا اور گلگت بلتستان میں شروع کیا جاچکا ہے ۔ لیکن سندھ اور خیبرپختونخوا کی دونوں حکومتوں نے کہا ہے کہ ہم اپناکام خود کریں گے لیکن ہم نے انہیں کہا کہ یہ صوبے کا کام نہیں ہے غریب لوگوں کا کام ہے ۔ جس کے پاس ہیلتھ کارڈ ہوتا ہے اس کا ہسپتالوں میں مفت علاج کیا جاتا ہے ۔ ہیلتھ کارڈ جس طرح یہاں مطالبہ ہے ہمیں صوبائی حکومت سے یہ کہنا چاہیے تھا کہ ہم بھی اپنا حصہ ڈالیں گے ۔ آپ ہیلتھ کارڈ دینا شروع کرو پاکستان میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں اگر وہ کسی بڑی بیماری میں ہیلتھ ہوجائیں تو اس کا علان کرانے کی طاقت نہیں رکھتے ان کے گھر بک جاتے ہیں جمعپونجھی لگ جاتی ہے لیکن علاج کے پیسے پورے نہیں ہوتے ۔ اس لیے ہم نے یہ ہیلتھ کارڈ سکیم شروع کی ہے لیکن صوبائی حکومت کا یہ کہنا مجھے اچھا نہیں لگا کہ ہم وفاقی حکومت کا اس میں کوئی حصہ نہیں ڈالیں گے اور اپنا کام خود کریں گے ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ٹھٹھہ کے لوگوں کیلئے ہیلتھ کارڈ کے اجراء کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت حصہ ڈالے یا نہ ڈالے ہم ٹھٹھہ کے عوام کو ہیلتھ کارڈ جاری کریں گے ۔ کارڈ جاری کرنے کیلئے میں خود یہاں آؤں گا۔ اس سکیم میں سجاول اور ٹنڈومحمد خان کو بھی شامل کرتا ہوں اگر ہم یہاں آہی گئے ہیں تو پھر ٹھٹھہ کیا سجاول کیا اور ٹنڈو محمد خان کیا سب برابر ہیں یہ بڑا نیک کام ہے میں اس لیے یہ کام کررہاہوں کہ مخلوق بھی خوش ہواور مخلوق سے زیادہ خالق خوش ہو۔ خالق راضی ہوتو مخلوق خود بخود راضی ہوجاتی ہے ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ٹھٹھہ کیلئے 500بستروں کے ہسپتال کا اعلان کیا اور بیماری میں مبتلا علی محمد کا سرکاری خرچ پر علاج کرانے کا بھی اعلان کیا ۔ وزیراعظم نے ٹھٹھہ کے عوام سے کہا کہ آپ بجلی کا بل ضرور ادا کیا کریں آج پوری ملک میں بجلی کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے ۔ 2013میں بجلی کا بُرا حال تھا آج حالت بہت بہتر ہوچکی ہے ۔ لیکن جس علاقے میں لوگ بل ادا نہیں کرتے وہاں بہتری بہت کم ہے ۔ یہاں کے بجلی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے میں عنقریب بجلی کے وزیر اور سیکرٹری کو خاص طور پر یہاں بھجواؤں گاتاکہ وہ خود یہاں آکر اس مسئلے کو حل کریں میں آپ کو بجلی دینے کا وعدہ کرتا ہوں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں جو کہتا ہوں وہ کرکے دکھاتا ہوں عوامی فلاح کا یہ کام پرورے ملک کے عوام کیلئے ہے ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ٹھٹھہ اور سجاول کو گیس کی فراہمی کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس کیلئے میں نے 110کروڑ روپے بھی جاری کردیئے ہیں ۔ 110کروڑ روپے یہاں کے لوگوں پر قربان ہے ۔ یہ آپ پر احسان نہیں آپ کا حق اور ہمارا فرض ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان اضلاع میں سمندر کے کٹاؤ کی وجہ سے انتہائی قیمتی زرعی زمین سمندر کی نظر ہورہی ہے ۔ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس معاملے کو وری حل ہونا چاہیے ۔ اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹھٹھہ سجاول اور بدین کے اضلاع میں اس کٹاؤ کو روکنے کیلئے ایک حفاظتی بند تعمیر کیا جائے یہ عظیم الشان منصوبہ آپ کی قیمتی زمینوں کو محفوظ کردے گا۔ اس کا فائدہ وپرے علاقے کو پہنچے گا۔ اس کی فزیبیلٹی کیلئے میں نے حکم جاری کردیا ہے ۔ جیسے ہی فزیبیلٹی تیار ہوگی ہم اس پر کام شروع کردیں گے ۔ کھاروکے ٹی بندرگاہ کی تعمیر کو کئی سالوں سے رکی پڑی ہے یہ صوبائی حکومت کا کام ہے یہ ان کی ذمہ داری ہے لیکن میں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو حکم جاری کیا ہے کہ اس منصوبے کی راہ میں جتنی بھی انتظامی اور عدالتی رکاوٹیں ہیں ان کو دور کرکے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اس منصوبے کی تکمیل کیلئے 50کروڑ روپے کی رقم فراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں ضلع ٹھٹھہ اور سجاول میں 50کلو میٹر دیہاتی سڑکوں کیلئے رقم فراہم کی جارہی ہے اس کا فیصلہ ملک کر کریں گے گلی محلوں میں پانی کی نکاسی گلیوں کو پختہ کرنے اور پینے کے صاف پانی کیلئے دونوں اضلاع کیلئے 20-20کروڑروپے کا اعلان کرتا ہوں ۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد 6لین موٹروے تقریباًتیار ہوچکا ہے ۔ کچھ عرصہ بعد حیدر آباد سے سکھر شروع ہوجائے گااور پھر سکھر سے ملتان جائے گا۔ سکھر سے ملتان کی بھی تعمیر شروع ہوچکی ہے ۔ پھر ملتا سے پشاور جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میرا آپ سے وعدہ ہے کہ یہاں یونیورسٹی بھی بنے گی مگر پہلے آپ کی بنیادی ضرورتیں پوری ہونی چاہیں ۔ میں نے یہاں ہیلتھ کارڈ کی تقسیم کیلئے سروے کروانا ہے ۔ جس کیلئے تین سے چار ماہ درکار ہیں ۔ جیسے ہی سروے مکمل ہوجائے میں کارڈ لے کر خود یہاں آؤں گااور آپ کو تقسیم کرواؤں گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اسی جوش و خروش کے ساتھ مجھے دوبارہ ملو گے ۔ آخر میں وزیراعظم نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگوادیا ۔