ٹھٹھہ کی خبریں ۔۔۔۔ حمید چنڈ کے قلم سے
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالنعیم میمن نے سول اسپتال ٹھٹھہ کی رہائشی کالونی کا اچانک دورہ کیا، اورڈپارٹمنٹ کے ملازمین اور غیرمتعلقہ افراد کی جانب سے 160رہائشی کالونی پر قبضے کا نوٹیس لیا، سیشن جج ٹھٹھہ نے کواٹروں کی لسٹ طلب کرکے ضلع انتظامیا کو حکم جاری کیا کہ تمام ناجائز قبضے ختم کیے جائیں، اور رہائشی کواٹروں کو غیر متعلقہ افراد سے خالی کراکے عدالت کو رپورٹ دی جائے،ڈی سی ٹھٹھہ اور ایس ایس پی ٹھٹھہکی سربراہی میں کل رات سے ناجاے60ز تجاوزات کے خلاف کریک ڈاو60ن شروع کردیا گیا جس میں کئ لوگوں کے ناجاے60ز تجاوزات کو مسمار کردیا گیا۔
ٹھٹھہ ضلع کے ساحیلی پٹی کے شہر بگھان بنیادی سہولیات سے محروم،گذشتہ کئ سالوں سے نامکمل روڈ کا کام بھی مکمل نہ ہوسکا، پی ایس 88میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہونے کے باوجود مقامی لوگ پانی،بجلی،صحت اور روڈ کی سہولیات سے محروم،تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے ساحیلی پٹی پر قاے60م بگھان شہر پچھلے کئ سالوں سے حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ کے سبب بنیادی سہولیات سے محروم ہوگیا ہے،شہر تک پہنچنے کے لے60 مین روڈ کی خستہ حالی کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ کایہاں تک آنا بھی بند ہوگیا ہے،جبکے شہر میں صفائ اور پینے کے صاف پانی کی قلت نے بھی مقامی لوگوں کو اپنے آبائ شہر کو چھورنے کے لے60 مجبور کردیا ہے،شہر میں سرکاری اسپتال میں غریب لوگوں کے لے60 ادویات کی مسلسل عدم دستیابی کے باعث مریضوں کے مختلف شہروں کی جانب لیکر جانا پڑتا ہے، بگھان شہر کے مقامی لوگوں محمد یعقوب سموں، سلطان سموں،ستار سموں،شیر علی جانیارو،سلام سموں اور دیگر کا کہنا تھا کے بگھان شہر کی باشعور لوگوں نے د و نمبر پیپلز پارٹی کی مخالفت کی ہے تب سے بگھان کے مقامی لوگوں سے انتقامی کاروائ کررہے ہیں۔
روحانی طلبہ جماعت ضلع ٹھٹھہ کی جانب سے نوجوانان کے لے60 تربیتی ورکشاپ کل گھارو شہر میں منقعد کی گء،جس میں مال ماڑی ،گجو،مکلی،گھارو ،بھنبھور،راسل اور چتوچنڈ کے برانچوں سمیت مختلف اسکولوں اور کالیجز کے طلبا نے بڑی اکثریت سے شرکت کی ،جس میں روحانی طلبا جماعیت صوبے سندھ کے عہدیدارجنید طاہری ،سید معی الدین،ڈاکٹر عامر اور خلیفہ محمد عالم جت،خلیفہ حضور علی اور خلیفہ نظیر احمد طاہری نے مختلف عنوانوں پرخطابات کے6060،جبکے خصوصیخطاب تعلیم،صحت اور تجارت پرروحانی طلبا جماعیت کے مرکزی سیکریٹری جنرل پروفیسر محمد صدیق طاہری نے خطاب کرتے ہوے60 کہا کے تعلیم اور صحت ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے،جس کے لے60 روحانی طلبا جماعیت کے نوجوان مختلف دیہاتوں کے غریب شاگردوں کے لے60 تعلیم اور صحت کے لے60 پروگرام کراتی ہے،انہوں نے کہا کے روحانی طلبا جماعیت کے قاے60د محبوب سجن ساے60ں نوجوانوں کی تعلیم کے لے60 خود فقر رکھتے ہیں۔
وزیر اعلی سندھ کے حکم کے تحت سیکریٹری صحت کی جانب جناح ہسپتال کراچی میں ٹانگ کے آپریشن کے دوران ڈاکٹرز اور عملے کی کوتاہی کے باعث گھارو شہر کے رہائشی نوجوان نوید علی سومرو کی فوتگی کے متعلق تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ ردی کے حوالے۔ ورثاء کی جانب سے سخت احتجاج اعلی حکام سے انصاف کی پرزور اپیل تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے حکم کے تحت سیکریٹری صحت کی جانب سے جناح ہسپتال کراچی میں ٹانگ کے آپریشن کے دوران ڈاکٹرز اور عملے کی غفلت کے باعث گھارو شہر کے رہائشی 27 سالہ نوجوان نوید علی سومرو کی فوتگی کے متعلق کورنگی اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر توفیق احمد کی سربراہی میں تشکیل دہندہ تین رکنی کمیٹی کی جانب سے سیکریٹری صحت سندھ کو پیش کی گئی رپورٹ کے تحت غفلت، کوتاہی، لاپرواہی اور عدم موجودگی کا مظاہرہ برتنے والے ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی اور پیش کردہ رپورٹ ظاہر نہ کرنے پر فوت ہونے والے نوجوان کے بھائی محفوظ علی سومرو، وحید علی سومرو، سجاد علی سومرو، والدہ رضیہ سومرو اور فوتی کی بیواہ آسیہ نے اپنے دس ماہ کے بیٹے سمیت سخت احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی وزیر صحت اور سیکریٹری صحت کے دفاتر کے کئی چکر لگانے کے باوجود انکوائری رپورٹ فراہم کرنا تو دور لیکن کوئی بھی افسر بات سننے کو تیار نہیں اور نہ ہی کوئی پیش رفت نظر آ رہی ہے۔ ورثاء کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ انہوں نے انصاف کے حصول کیلئے وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ پاکستان، ہائی کورٹ سندھ، وزیر اعلی سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، انسانی حقوق کے اداروں، محتسب اعلی سندھ، گورنر سندھ اور دیگر اعلی حکام کو اپیلیں کیں لیکن کہیں سے بھی انصاف نہ مل سکا۔ جبکہ ایس ایس پی صدر کراچی اور ایس ایچ او صدر تھانہ کراچی کو بھی ملوث ڈاکٹرز اور علمے کے خلاف ایف آئی آر داخل کرنے کے متعلق درخواست پیش کی اس کے باوجود ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔ یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل دھابیجی ملز ایریا فیکٹری سے ڈیوٹی کے بعد واپس گھر آتے ہوئے گھارو شہر کا رہائشی 27 سالہ نوجوان نوید علی سومرو کی موٹر سائیکل ایکسیڈنٹ کی باعث ٹانگ ٹوٹ گئی جسے فوری جناح ہسپتال کے آرٹھو وارڈ میں داخل کروایا گیا جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے نوجوان کے ٹانگ کے 7 گھنٹہ تک چلنے والے آپریشن کے بعد اسے بیہوشی کی حالت میں وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں نوجوان نوید علی سومرو کی طبیعت مزید خراب اور سانس میں تکلیف کے باعث نوجوان کے ورثاء کی جانب سے ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں کو منتھیں کرنے کے بعد نڑی مشکل سے آکسیجن سلنڈر لایا گیا اور آکسیجن تو لائی گئی لیکن اسے تالا لگا ہوا تھا اور سلنڈر کی چابی نہ ہونے اور بروقت آکسیجن نہ ملنے پر نوجوان تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگیا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ پاکستان، ہائی کورٹ سندھ، وزیر اعلی سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، انسانی حقوق کے اداروں، محتسب اعلی سندھ، گورنر سندھ اور دیگر اعلی حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ غفلت، کوتاہی، لاپرواہی اور عدم موجودگی کا مظاہرہ برتنے والے ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاکر انہیں سخت سزا دی جائے۔ فوت ہونے والے نوجوانن کے ورثاء اور بیواہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں جلد انصاف فراہم نہ کیا گیا تو فوتی کے دس ماہ کے بیٹے سمیت خود سوزی کرنے پر مجبور ہوں گے۔