ٹھٹھہ، منشیات کھلے عام فروخت ہونے لگیں نوجوان نسل تباہی کے دھانے پر،ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندے خاموش

Published on March 31, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 615)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ ضلع میں منشیات کھانے پینے کی اشیاء سے نھی زیادہ فروخت ہونے لگی۔ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندے خاموش ،نوجوان نسل تباہی کے کنارے تفصیلات کے مطابق ضلع میں کھانے پینے کی اشیاء سے زیادہ منشیات کی فروخت ہورہی ہے ضلع ٹھٹھہ میں ایک اندازے کے مطابق ہیرون،گھٹکا ،آفھیم،کچی شراب،چرس روزانہ 50 لاکھ روپے سے زیادہ فروخت ہورہا ہے ضلع ٹھٹھہ کے ہر تعلقہ میں بڑے اثررسوخ والے افراد سرعام منشیات فروخت کررہے ہیں منشیات کے بے پناہ استعمال کی وجہ سے نوجوان نسل پڑھائی لکھائی چھوڑ کر منشیات کے دھندے سے لگ گئے ہیں ٹھٹھہ ضلع بھر میں منشیات موٹر سائیکلوں ،کاروں اور بسوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں بھی جاتی ہے مگر پولیس منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کرنے سے ڈرتی ہیں اور ٹھٹھ ضلع کے عوامی منتخب نمائندے بھی خاموش تماشائی بن کر بیٹھ گئے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیسکو انتظامیہ کی من مستیاں عروج پر مکلی شہر کے کئی علاقوں کی بجلی کے ٹرانسفارمر اتار کر لے اڑے
ٹھٹھ(رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ کے ہیڈکوآرٹر مکلی میں حیسکو انتظامیہ کی من مستیاں عروج پر مکلی شہر کے کئی علاقوں کی بجلی کے ٹرانسفارمر اتار کر لے اڑے۔شہریوں کا مکلی پر احتجاجی مظاہرہ۔دہرناانصاف کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق مکلی شہر کے علاقے خاصخیلی محلا،درس محلا،پٹھان محلا،بھٹی محلا سمیت دیگر علاقوں سے حیسکوں انتظامیہ ٹھٹھہ کے کرپٹ عملے نے بجلی کے ٹرانسفارمر اتار کر لے گئے جس کی وجہ سے پورا شہر اندیہرے میں ڈوبا ہوا ہے اس موقع پر شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد حیسکو انتظامیہ ٹھٹھہ کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑوں روپے لاگت سے شروع کردہ شھید بے نظیر بھٹو کلچر کمپلکیس کا منصوبہ بھی کرپشن کی نظر

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ میں کروڑوں روپے لاگت سے شروع کردہ شھید بے نظیر بھٹو کلچر کمپلکیس کا منصوبہ بھی کرپشن کی نظر ہوگیا منصوبہ تاحال مکمل نہ ہوسکا تعمیر کردہ بلڈنگ تباہ حالی کا شکار محکمہ ثقافت سندھ سابق صوبائی وزیر سئسی پیلجو نے اپنے وزرات کے وقت 2009 ٹھٹھہ میں اپنے شھید قائد شھید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے کروڑوں روپے لاگت سے ایک میگا منصوبہ شروع کیا گیا تھا تاہم افسران و حکومتی نااہلی اور توجہ کے باعث مذکورہ منصوبہ بھی کرپشن کی نظر ہوگیا اور آٹھ سال گزارنے کے باوجود مذکورہ منصوبہ تاحال مکمل نہ ہوسکا اور منصوبے کے تحت بنائی جانے والی عمارت اب تباہ حالی اور آوارہ جانوروں اور منشیات جرائم پیشہ افراد کی آما جگاہ بن گئی ہے اور عمارت سیم نالے کے پانی اور کلر کے باعث تباہ حالی کا شکار ہے جبکہ محکمہ ثقافت کی جانب سے اس میگا منصوبے کی کو سرپرستی نہیں کی جاری ہے جو ان کے شھید قائد کے نام سے منسوب ہیں جو پیپلز پارٹی کیلئے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ٹھٹھہ کے عوام نے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرادری اور وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لیکر اس منصوبے کو فوری مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑوں روپے کی لاگت سے بنایا گیا ٹراما سینٹر نامکمل عوام کے فنڈز کو ضیاع کردیا گیا ہے بلڈنگ تباہ حالی کا شکار
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ میں کروڑوں روپے کی لاگت سے بنایا گیا ٹراما سینٹر نامکمل عوام کے فنڈز کو ضیاع کردیا گیا ہے بلڈنگ تباہ حالی کا شکارسال 2011 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے ٹھٹھہ کے عوام کی سہولیات کیلئے کروڑوں روپے کی لاگت سے ٹراما سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا گیا جس کا کام ایک بااثر ٹھیکہ دار کو دیا گیا اور کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود ٹراما سینٹر مکمل نہ ہوسکا اور کام نامکمل چھوڑ دیا گیا اس منصوبے سنگ بنیاد پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عبدالواحد سومرو اور سابق ڈپٹی کمشنر جعفر حسین عباسی نے رکھا تھا اور پیٹرولم کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے اس منصوبے کو شروع کیا گیا جو تاحال مکمل
نہ ہوسکا اور منصوبہ کرپشن کی نذر ہوگیا ہے اور ٹراما سینٹر کی بنائی گئی بلڈنگ تباہ حالی کا شکار ہیں اور تاحال عوام کی سہولیات کیلئے یہ ٹراما سینٹرسود مند ثابت نہ ہوسکا اور عوام کے کروڑوں روپے ضیاع کردئیے گئے جبکہ ٹھیکہ دار کے مطابق منصوبے پر مقرر بجٹ سے زیادہ رقم خرچ ہوگیا ہے اور مجھے ادائیگی سالوں سے بند ہے جس پر کام نامکمل چھوڑ دیا ہے ٹھٹھہ کے عوام نے وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کی ملی بھگت سے دو غیر قانونی پیٹرول پمپ قائم
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) گھارو شہر میں مین نیشنل ہائی وے نزدیک گھارو پولیس اسٹیشن ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کی ملی بھگت سے دو غیر قانونی پیٹرول پمپ قائم،تفصیلات کے مطابق گھارو میں نیشنل ہائی وے پر عامر بلوچ ٹرکنگ اسٹیشن اور تنولی پیٹرولیم سروس کے نام سے دو غیر قانونی پیٹرول پمپ چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں، عامر بلوچ بائیکو کمپنی جبکہ تنولی پیٹرولیم پی ایس او کے نام کے نوزل لگا کر پیٹرول، ڈیزل اور پیٹرولیم کی دوسری مصنوعات بیچ رہے ہیں،ان دونوں پمپوں پر بیچا جانے والا پیٹرول اور ڈیزل ایرانی اور چوری کا ہوتا ہے، ذرائع کے مطابق یہ دونوں پمپ ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کو لاکھوں روپے کی منتھلی دے رہے ہیں۔ گھارو تھانے کے ایس ایچ او کے موقف کے مطابق یہ کام پوری سندھ میں چل رہا ہے یہاں بھی چلتا رہے ہمیں کوئی اعتراض نہیں،اسسٹنٹ کمشنر گھارو گدا حسین سومرو کا اس حوالے سے موقف لیا گیا تو پہلے تو اس نے کہا کہ یہ ان کا کام نہیں بلکہ پیٹرولیم منسٹری والوں کا کام ہے وہی اجازت بھی دیتے ہیں اور وہی کارروائی بھی کریں گے،جب ان کو بتایا گیا کہ ان دونوں پمپ والوں کے پاس ڈی سی ٹھٹھہ کی طرف سے صرف ڈپو قائم کرنے کا اجازت نامہ ہے جس کی معیاد بھی دسمبر 2015 میں پوری ہو چکی ہے تو انہوں نے کہا کہ واقعی یہ دونوں پمپ غیر قانونی ہیں اور ڈی سی آفس سے انکو صرف ذاتی اور زرعی مقاصد کے استعمال کے لئے ڈیزل، کیروزین آئل اور موبل آئل رکھنے کا اجازت نامہ دیا گیا ہے جس کا یہ لوگ ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان دونوں غیر قانونی پمپوں کے خلاف بہت جلد قانونی کاروائی کی جائے گی۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog