سان فرانسسکو (یواین پی) صحت کے تحفظ کے لئے ہم ہر طرح کے جتن کرتے ہیں اور اکثر بھاری رقوم خرچ کرکے اپنے لئے مہنگی مصنوعات خریدتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے بعض اوقات ہم رقم دے کر بیماری خرید رہے ہوتے ہیں۔ ایک ایسی ہی تشویشناک مثال وہ ٹوتھ پیسٹ ہیں جن میں سوڈیم لارائل سلفیٹ(ایس ایل ایس) نامی کیمیائی مادہ استعمال کیا جاتا ہے، جسے سوڈیم ڈو ڈیسائل سلفیٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سستا کیمیائی مادہ عام طور پر ٹوتھ پیسٹ میں جھاگ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن صارفین کو یہ بہت ہی مہنگا پڑجاتا ہے۔
اس تحقیق میں 10 ایسے افراد نے شرکت کی جو کم درجے کے متعدد ریکرنٹ ایتھوس السرز (آر اے یو)میں مبتلا تھے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے تین ماہ تک ایس ایل ایس سے پاک ٹوتھ پیسٹ استعمال کیا ان میں السر کی اوسط تعداد 14.3 سے کم ہوکر 5.1 پر آگئی۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایس ایل ایس کے ڈی نیچرنگ اثرات منہ کی جلد کو متاثر کرتے ہیں۔ جب یہ کیمائی مادہ اندرونی ایپی تھیلیم سطح پر اثر انداز ہوتا ہے تو السر پیدا کرنے یا اسے بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ ان خطرناک مسائل سے محفوظ رہنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ ٹوتھ پیسٹ خریدتے وقت یقینی بنائیں کہ اس میں ’ایس ایل ایس‘ شامل نہیں ہے۔