اسلام آباد (یو این پی) سابق قومی کپتان راشد لطیف نے کرکٹ فکسنگ کے مسئلے پر نیا پینڈورا باکس کھول دیا ہے۔ سابق کپتان کا کہنا ہے کہ 2003ء میں بکی نے ان سے رابطہ کیا تھا، اس وقت کے منیجر ہارون رشید کے کہنے پر بکی رتن مہتا سے ملا تاہم منیجر کو معلوم نہیں تھا کہ وہ شخص بکی ہے۔ راشد لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ بکی کی آفر ٹھکرانے کے بعد انہوں نے معاملہ کی آئی سی سی کو رپورٹ کی جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ ان سے خفا ہو گیا۔ راشد لطیف نے پی سی بی اور آئی سی سی سے فکسنگ سے متعلق قوانین اور سزا مزید سخت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔