فیصل آباد (یواین پی)دورحاضرکے عظیم روحانی پیشواصوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے لاثانی سیکرٹریٹ پر منعقدہ عظیم الشان محفل پاک وروحانی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان پراللہ تعالیٰ کا سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ اسے صحیح عقیدہ عطا ہوجائے،صحیح عقیدے کی بدولت وقت نزع،قبر،حشر کی تکالیف سے بچالیاجانا،انعامات ربانی ہیں،اللہ تعالیٰ کی انسان پر دنیا میں ہونیوالی تمام بڑی عطاؤں میں سے صحیح عقیدہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی عطا ہے۔ وارثین انبیاء ،مومن مقربین،واصلین حق سے محبت، عطائے الہٰی ہے کیونکہ یہ محبت ایک ایسا نورہے جو ہر طرح کے گناہوں کوجلاکرراکھ کردیتی ہے،انسان جتنا بھی گناہگارکیوں نہ ہو جب وہ کسی مومن مقرب ہستی سے نسبت اورمحبت کرتاہے تو یہ نسبت اورمحبت اس کیلئے بخشش کاسبب بن جاتی ہے ،اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں وسیلے اورنسبت کی بہت زیادہ اہمیت ہے ۔انہوں نے مزید فرمایا کہ مختارکل حضورنبی کریم روف الرحیم صی اللہ علیہ وسلم آج بھی اپنے غلاموں کادرودوسلام اورالتجائیں سن کردستگیری فرمارہے ہیں،میں نے وارث فقرسمیت جتنی بھی اپنی کتابیں لکھی ہیں ،ان میں ہر بات عین الیقین ہونے کے بعد لکھی ہیں ،جعلی اورنام نہاد علما ء وپیروں نے شکوک وشبہات کے ذریعے امت مسلمہ میں تفرقہ بازی پیداکررکھی ہے ،جس سے امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کابہت زیادہ نقصان ہوا ہے ۔انبیاء کرامؑ کے وارثین راہ حق کے متلاشیوں کوقرآن وحدیث کی تعلیمات کاعین الیقین کرواتے ہیں،تمام فقراء اوربالخصوص بذات خود میں نے جوکچھ بھی اپنے مریدین وعقید ت مندوں کوبتایا ہے یا کتابوں میں لکھا ہے ،سب سے پہلے مجھے اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ اقدس سے عین الیقین ہواہے تو پھر وہ باتیں لکھی ہیں یا لوگوں کو بتائی ہیں ،ان باتوں میں میراخیال یا وہم نہیں بلکہ عین الیقین اورحالت بیداری میں مشاہدے کے ذریعے علم عطا ہوا ہے تاکہ شکوک وشبہات کی گنجائش ہی ختم ہوجائے۔کامل فقراکی نسبت سے ہر طرح کے صغیرہ وکبیرہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔انہوں نے مزید فرمایا کہ کامل مرشد مریدین کو اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں منظورومقبول ہونے کے طریقے بتاتے ہیں۔رات سوتے وقت اپنے دل میں اللہ تعالیٰ کا ذکراوردرودوسلام پڑھنے سے اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی نظررحمت ہوتی ہے ،یہ وہ خصوصی ذکرہے جس کافرشتوں کو بھی علم نہیں ہے کیونکہ فرشتے تو وہ کچھ لکھتے ہیں جوزبان سے نکلتاہے اورکان سنتے ہیں ،مومن بندہ جب دل سے ذکرکرتاہے تو یہ اللہ اوربندے کامعاملہ ہوتاہے جو فرشتوں کے علم سے بھی ماوراہوتاہے،ایسا ذکرکرنیوالے دنیا وآخرت میں بہت بڑے بڑے انعامات سے نوازے جاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی اوراپنے محبوبوں حبیبوں کی محبت سے مزید نوازے ۔آمین
AWAM KO AQAL E SALEEM ISTAMAL KARTAY HOWAY APNAY AQAAID MAZBOOT KARNAY CHAHAIN K KON ALLAH O RASOOL PBUH KA SACHA PAYROOKAR HAY….AUR KON SHAYTAN KA PAYROKAR HAY…RAH E HAQ KON DIKHA RAHA HAY…AUR GUMRAH KON KAR RAHA HAY……..MAIN APNAY AZEEM RAHBAR AUR MURSHID E AKMAL KI AZMATOON KO SALUTE PASIH KARTA HOON JO MUJH JAYSAY NIKAMAY AUR BHOLAY BHATKAY HOWAY LAKHOOON LOOGON KO RAH E HAQ DIKHA RAHYA…..HAIN……AUR ALLAH AUR RASOON PBUH KI BARGA E AQDAS TAK PONCHA RAHY HAIN………..AUR INSANEYAT KO SERAT E MUSTAQEEM DEKHA RAHAY HIAN….SUBHAN ALLAH….MASHALLAH……….HAQ LASANI SUCH LASANI….ALLAH TAALA TA QAYAMAT MUJHY AUR MARE MOJODA AUR AANAYWALI NASLLON KO BHI AP KI INSBAT E PAK PER DAIMI ISTAMQAMAT ATTA FERMAY AMEEEEEEEEN.