جگت بازی ، بذلہ سنجی ، حاضر دماغی اور برجستگی ، پھرتی الغرض مزاحیہ اداکاری جملہ اصناف میں منور ظریف اپنی مثال آپ تھے
بورے والا(رپورٹ ڈاکٹر بی اے خرم)پاکستان فلم انڈسٹری میں یوں تو،ایم اسماعیل،عرفان کھوسٹ،زلفی،نرالا،خلیفہ نذیر،دلجیت مرزا،رنگیلا،لہری ،علی اعجاز،ننھا و دیگر کامیڈین اداکاروں نے شائقین فلم کو خوب ہنسایا اور نام بھی کمایا لیکن جوشہرت اور مقبولیت کامیڈی اداکار منورظریف کے حصہ میں آئی وہ دیگر کسی بھی کامیڈین اداکار کے حصہ میں نہ آسکی ناظرین انہیں پردہ سکرین پہ دیکھتے ہی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوجاتے ہیں مرحوم منور ظریف کے والدمحترم ایک سرکاری آفیسر تھے۔یو این پی کے مطابق ان کے بڑے بھائی ظریف بھی اداکار تھے بھائی ظریف جوانی ہی انتقال کر گئے اپنے بڑے بھائی کی وفات کے بعد انہوں نے فلم نگر کا رخ کیا اور خوب نام کمایا منور ظریف نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1961ء میں فلم ’’ڈنڈیاں‘‘ سے کیاابتدا میں انہیں چھوٹے موٹے رول ملے یہ وہ دور تھا جب فلم نگر میں نرالا،سلطان کھوسٹ، ایم اسماعیل، زلفی ، خلیفہ نذیر اور دلجیت مرزا جیسے کامیڈین اداکاروں کا طوطی بولتا تھاان کامیڈین کی موجودگی میں کسی بھی نئے کامیڈین کو اپنی الگ پہچان بنانے کے لئے سخت محنت درکار تھی منور ظریف میں خداداد صلاحیت یہ تھی کہ یہ ہر کردار میں خوب ڈھل جاتے تھے ان کی منفرد مزاحیہ اداکاری اور مخصوص لب و لہجہ نے فلم نگر میں قدم جمانے کے مواقع پیدا کئے جگت بازی ، بذلہ سنجی ، حاضر دماغی اور برجستگی ، پھرتی اور تیز طراری الغرض مزاحیہ اداکاری جملہ اصناف میں منور ظریف اپنی مثال آپ تھے۔ شائقین فلم اورپرستاروں نے انہیں شہنشاہ ظرافت کے نام سے یاد رکھااپنے سولہ سالہ فلمی کیرئیرمیں تین سوسے زائد اردواور پنجابی فلموں میں مختلف نوعیت کے رول پلے کئے ااور خوب جوہر دکھائے 70 کے قریب اردو فلموں میں کام کیا انہیں بہترین کردار نگاری پہ تین نگارایوارڈ بھی ملے فلم ’’بنارسی ٹھگ‘‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا’’’نوکر ووہٹی دا‘‘1974ء میں ریلیز ہونے والی ان کے کریڈٹ پہ ایک بڑی فلم ثابت ہوئی 36 سال کی عمر میں ان کا انتقال 29اپریل 1976ء کو لاہور میں ہوا اور میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں ان کی مشہور فلموں میں بنارسی ٹھگ ، جیرا بلیڈ ، موج میلہ، شوکن میلے دی ،نمک حرام،پیار کا موسم ،منجھی کتھے ڈھواں،شوکن میلے دی،شیدا پستول،حکم دا غلام ،گاما بی اے،استاد شاگرد،میراناں پاٹے خاں،بہارو پھول برساؤ، دامن اورچنگاری، چکر باز، ہمراہی،دیا اور طوفان،ہسدے آؤ ہسدے جاؤ، بدتمیز، نوکر ووہٹی دا اوردیگر شامل ہیں۔