سرینگر(یواین پی)صدرِ نیشنل کانفرنس و ممبرپارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ریاست کے اندر اور سرحدوں پر غیر یقینی صورتحال کو مرکز و ریاستی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا اتحاد نے جموں و کشمیر کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کردیا ہے ۔ ریاست میں نہ صرف سیاسی و سیکورٹی بحران عروج پر ہے بلکہ امن و قانون کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے اور فرقہ پرستی کا رجحان بھی مضبوط ہوتا جارہا ہے۔وہ ریاسی، مہور، ادھمپور، بانہال، بجبہاڑہ، کنگن، بارہمولہ ، سرینگر اور کئی علاقوں سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں اور وفود کیساتھ تبادلہ خیالات کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وادی بے چینی کی صورتحال سے دوچار ہے جبکہ خطہ جموں فرقہ پرستی کی نذر ہوگیا ہے۔ وادی میں آئے روز کریک ڈاؤنوں، چھاپہ مار کارروائیوں، توڑ پھوڑ، مارپیٹ ، گرفتاریوں اور نت نئی پابندیاں عائد کرکے غیر یقینی صورتحال کو جان بوجھ کر طول دیا جارہا ہے جبکہ جموں میں فرقہ پرستوں کی پشت پناہی کرکے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے۔ حکومتی تعاون و اشتراک سے اب آر ایس ایس نے اپنا کل ہند سالانہ اجلاس جموں میں طلب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں سرحدوں پر فائربندی کے معاہدے پر عمل آوری کرانے اور اندرونی حالات کو بہتر بنانے میں پوری طرح ناکام ہوگئیں ہیں۔مقامی حکومت اپنا اقتدار بچانے کی تگ و دو میں آر ایس ایس کی دھنوں پر ناچ رہی ہے جبکہ مرکزی حکومت کشمیر کے تئیں سخت گیر پالیسی اپنا کر ووٹ بینک سیاست کررہی ہے۔