فیصل آباد(یوا ین پی )ماہرین زراعت نے بتایا ہے کہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کے باعث پاکستان دنیا بھر میں کھجور پیداکرنے والے ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر آ گیا ہے جہاں ہر سال 9لاکھ ٹن سے لیکر ساڑھے 10 لاکھ ٹن تک کھجوروں کی پیداوار حاصل ہو تی ہے جس میں سے کھجور کی برآمد کے ذریعے بھاری زر مبادلہ بھی کمایا جا رہا ہے تا ہم اگر کھجورو ں کو خشک کرنے کیلئے کھجور کے پیداواری علاقوں میں سولر ڈرائر نصب کر دیئے جائیں تو اس کے مزید بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں کیونکہ سولر ڈرائر 72گھنٹو ں کے ریکارڈ وقت میں ڈیڑھ ٹن اور ایک ماہ میں کم از کم 15ٹن کھجوریں خشک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے کھجورو ں کی لذت ، معیار اور صلاحیت کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ سولر ڈرائر ز کی تنصیب کیلئے حکومت کو کھجور پیداکرنے والوں کی معاونت کر نی چاہیے جس پر تقریباً 4لاکھ روپے لاگت آتی ہے ۔یوا ین پی کو انہوں نے بتایا کہ سولر ڈرائرز کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بہت سادہ ٹیکنالوجی کے حامل ہیں جو سورج کی روشنی استعمال کرتے ہیں جبکہ ان کیلئے مہنگے سولر پینلز اور بجلی کی بھی کوئی ضرورت نہ ہوتی ہے جس کے باعث ان کے اخراجات نہ ہونے کے برابر ہیں۔