کراچی(یو این پی) گورنر سندھ نے سندھ اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے، جس میں وزیر اعلٰیٰ سندھ مراد علی شاہ رواں مالی سال کا ضمنی بجٹ اور آئندہ مالی سال 2017-18 کی بجٹ تجاویز پیش کریں گے۔ آئندہ مالی سال کے لئے 825 ارب کی جگہ 960 ارب سے زائد کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ جس میں وفاقی اور صوبائی وصولیوں سے 900 ارب روپے کی آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 28 ارب 30 کروڑ کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔مختلف محکموں کے لئے رقوم گزشتہ بجٹ زیادہ رکھی جائیں گی۔ وفاقی بجٹ کے بعد سندھ حکومت نے بھی آخری سال سیاسی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کئی منصوبوں کی تکمیل ہنگامی بنیاد پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 347 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ تعلیم کے لئے 161 ارب روپے سے بڑھا کر 170 ارب، صحت کے لئے 66 ارب سے بڑھا کر 83 ارب، زراعت کیلئے 7 ارب سے بڑھا کر 7 ارب 63 کروڑ روپے، بلدیات کیلئے 62 ارب سے بڑھا کر 67 ارب 60 کروڑ روپے، کھیل اور امور نوجوانان کیلئے 37 کروڑ سے بڑھا کر 39 ارب اور پولیس سمیت محکمہ داخلہ کا بجٹ 82 ارب سے بڑھا کر 87 ارب تیس کروڑ کرنے کی تجویز ہے۔