لاہور، اپوزیشن کے شور شرابے میں 18کھرب 11ارب 34کروڑ 58لاکھ مالیت کے 43مطالبات زر کی منظوری

Published on June 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 770)      No Comments

لاہور(یو این پی)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے میں 18کھرب 11ارب 34کروڑ 58لاکھ مالیت کے 43مطالبات زر کی منظوری دیدی گئی ،اپوزیشن کی کٹوتی کی دو تحاریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں جبکہ چار تحاریک رولز کے مطابق دیا گیا وقت ختم ہونے کے باعث لیپس کر گئیں ۔یوا ین پی کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ وقت کی بجائے تقریباً ایک گھنٹہ کی تاخیر سے قائمقام اسپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ اپوزیشن کی طرف سے صحت اور تعلیم کے مطالبات زر پر جمع کرائی گئی کٹوتی کی تحاریک پر بحث کی گئی جنہیں بعد ازاں کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا جبکہ اپوزیشن کی چار تحاریک رولز کے مطابق دیا گیا وقت ختم ہونے پر لیپس کر گئیں۔ پنجاب اسمبلی نے افیون کی مد میں 76لاکھ روپے 87ہزار ،مالیہ اراضی 3ارب 71کروڑ 43لاکھ 55ہزار روپے ، آبکاری 60کروڑ 31لاکھ 90ہزار روپے ، اسٹامپس کی مد میں 78کروڑ 81لاکھ 85ہزار روپے ، جنگلات 3ارب 35کروڑ 88لاکھ 38ہزار روپے ، رجسٹریشن 8کروڑ 77لاکھ 93ہزار ، برائے قانون وموٹر گاڑیاں51کروڑ 22لاکھ 32ہزار ، ٹیکس و دیگر محصولات ایک ارب 54کروڑ 43لاکھ 30ہزار ، آبپاشی و بحالی اراضی 16ارب 54کروڑ 91لاکھ 13ہزار ، انتظام عمومی 46ارب 65کروڑ 60لاکھ22ہزار ، نظام عدل کی مد میں 15ارب 95کروڑ 28لاکھ 7ہزار ،جیل خانہ جات 9ارب 17کروڑ 20لاکھ 44ہزار ، پولیس 95ارب 59کروڑ75لاکھ 26ہزار ،عجائب گھر 16کروڑ 5لاکھ ایک ہزار روپے ، تعلیم 40ارب 74کروڑ 96لاکھ 63ہزار ،صحت کی خدمات کے شعبے کیلئے ایک کھرب 7ارب 28کروڑ 42لاکھ 63ہزار روپے ، صحت عامہ کی مد میں 13ارب 35کروڑ 85لاکھ 10ہزار ، زراعت 15رب 6کروڑ 7لاکھ 52ہزار روپے ، ماہی پروری 70کروڑ 33لاکھ 44ہزارروپے ، ویٹرنری 2ارب 72کروڑ 64لاکھ ، امداد باہمی ایک ارب 8کروڑ 5لاکھ 50ہزار ، صنعتوں کی مد میں 7ارب 56کروڑ 70لاکھ 53ہزار روپے ، متفرق محکمہ جات کیلئے 7ارب 47کروڑ 57لاکھ 49ہزار روپے ، سول ورکس 5ارب 96کروڑ 9لاکھ 57ہزار روپے ، مواصلات 11ارب 52کروڑ 30لاکھ 58ہزار روپے ،ہاؤسنگ ، فزیکل پلاننگ کیلئے 39کروڑ ، 8لاکھ 75ہزار روپے ، ریلیف کی مد میں ایک ارب 60لاکھ 89لاکھ 98ہزار روپے ، پنشن ایک کھرب 73ارب 80کروڑ 92لاکھ 35ہزارروپے ، سٹیشنری اور پرنٹنگ 22کروڑ38لاکھ89ہزار،سبسڈی 30ارب 40کروڑ 41لاکھ روپے56ہزار روپے ، متفرقات کی مد میں 3کھرب 77ارب 34کروڑ 38لاکھ 29ہزارروپے ، سول ٖڈیفنس 88کروڑ 81لاکھ 20ہزار روپے ، غلے اورچینی کی سرکاری تجار ت کی مد میں ایک کھرب 42ارب 53کروڑ 26لاکھ 79ہزار روپے ، میڈیکل سٹورز اورکوئلے کی سرکاری تجار ت کی مد میں 48کروڑ 56لاکھ 61ہزار روپے ، سرکاری ملازمین کے قرضہ جات کی مد میں اخراجات کیلئے علاقی رقم ایک ہزار روپے ، سرمایہ کاری کی مد میں 5ارب روپے ، ترقیات کی مد میں 4کھرب 54ارب 71کروڑ 48لاکھ 22ہزار روپے ، تعمیرات آبپاشی کی مد میں 44ارب 48کروڑ 23لاکھ 10ہزارروپے ، زرعی ترقی و تحقیق کیلئے 13کروڑ 44لاکھ 76ہزار روپے ، ٹاؤن ڈویلپمنٹ کی مد میں 45کروڑ 9لاکھ 8ہزار روپے ، پلوں و شاہرات کیلئے 90ارب 70کروڑ روپے ، سرکاری عمارات کیلئے 44ارب 51کروڑ 74لاکھ 83ہزار9سو روپے اور خو د مختار میونسپل اداروں کی مد میں 18ارب 30کروڑ 2لاکھ اور 42ہزارروپے کے مجموعی طو رپر 43مطالبات زر منظورکئے گئے ۔مطالبات زر کی منظوری کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ایوان میں آئے جس پر حکومتی اراکین نے شیر شیر کے نعروں سے استقبال کیا جس پر اپوزیشن نے مخالفانہ نعرے بازی شروع کر دی ۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی طرف سے وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا اور اس دوران قائمقام اسپیکر نے مطالبات زر کی منظوری کیلئے کارروائی جاری رکھی ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر قائمقام اسپیکر نے اجلاس منگل صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题