سندھ اسمبلی کی نشست 114 کے ضمنی الیکشن کا معرکہ، پولنگ آج ہو گی

Published on July 9, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 279)      No Comments


کراچی (یو این پی)  پی ایس 114 کا ضمنی انتخاب سیاسی جماعتوں کیلئے ٹیسٹ کیس بن گیا، جو جیتا وہی سکندر کے مصداق یہ نشست کراچی کی سیاست کے مستقبل کی ایک جھلک بھی ہو گی۔دو ہزار تیرہ میں عرفان اللہ مروت تینتیس ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ متحدہ کے رؤف صدیقی نے تیس ہزار ووٹ لئے۔ دو ہزار آٹھ میں یہ نشست متحدہ، دو ہزار دو میں عرفان اللہ مروت نے جیتی۔ حلقے میں متحدہ کا مضبوط ووٹ بینک ہے اور مدمقابل اب عرفان اللہ مروت بھی نہیں لیکن بائیس اگست کے بعد متحدہ کا ووٹ بینک تقسیم ہو چکا، اس کا نقصان کامران ٹیسوری اور فائدہ ہر انتخاب میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہنے والی پیپلزپارٹی کو پہنچ سکتا ہے۔ بظاہر دوڑ میں سعید غنی آگے بھی نظر آرہے ہیں لیکن متحدہ کی زبردست انتخابی مہم کے باعث مقابلہ کانٹے کا ہے۔تحریک انصاف کے نجیب ہارون بھی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے ہیں، ن لیگ کے سابق رکن اسمبلی سردار عبدالرحیم اور عرفان اللہ مروت سعید غنی کی ناکامی اور نجیب ہارون کی کامیابی کیلئے کوشاں ہیں۔اس حلقے میں گجر برادری کا ووٹ بینک ہے، ن لیگ کے امیدوار علی اکبر گجر ہیں، یہ حلقہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) کا مضبوط گڑھ رہا مگر ن لیگ بھرپور انتخابی مہم چلانے میں ناکام رہی۔ جماعت اسلامی کے امیدوار ظہور جدون کی انتخابی مہم پر پر زور رہی لیکن ان کی پوزیشن بہت زیادہ مضبوط نہیں۔دوسری جانب حلقے میں 92 پولنگ اسٹیشن میں سے 33 کو انتہائی حساس اور 59 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے پولنگ اسٹیشز کے اندر اور باہر رینجرز اور پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy