مجلس محصورین پاکستان کی یاد میں جدہ کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام

Published on July 10, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 659)      No Comments

جدہ (زکیر احمد بھٹی ) مجلس محصورین پاکستان کی یاد میں جدہ کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے شہزاد بٹ.اس کے بعد احمد رضا ہاشمی نے نعت رسول مقبول کی سعادت حاصل کی . سید مسرت خلیل نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دئیے مقررین نے خطاب میں کہا 1971 میں بنگلہ دیش بننے کے بعد بہت سارے پاکستانی اپنے طور پر بنگلہ دیش سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور مغربی پاکستان پہنچ گئے مگر تقریبا ڈھائی لاکھ پاکستانی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان نہیں پہنچ سکے اور بنگلہ دیش میں محصور ہو کر رہ گئے۔ ایک معاہدے کے تحت بنگلہ دیش حکومت نے انکو ملک کے مختلف شہروں میں کیمپوں میں بسا دیا اور آج 45 سال سے وہ کسمپرسی کی حالت میں کیمپوں میں بے یارو مددگار پڑے ہوئے ہیں۔ نواز شریف کے پہلے دور اقتدار میں صرف چند سو خاندان ہی پاکستان آسکے تھے۔ اسکے بعد سے مختلف حکومتیں آتی رہیں اور جاتی رہیں مگر پھر انکو کسی حکومت نے پاکستان لا کر بسانے کی کوئ کوشش نہیں کی۔ وہ پاکستانی جنھیں عرف عام میں محصورین یا بہاری بھی کہا جاتا ہے بہت ہی ناگفتہ بہ حالت میں مختلف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ کیمپوں کی حالت بھی بے حد خراب ہے بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے صفائی ستھرائی ناپید ہے وہ وہاں انتھائی بے بسی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ یہ محب وطن پاکستانی ہیں اور پاکستان میں بسنا چاہتے ہیں۔ بنگلہ دیش بننے کے خلاف ان محب وطن پاکستانیوں نے ملک دشمن بنگالیوں کے مقابلے میں پاک فوج کا بھر پور ساتھ دیا۔ مگر اب وہ بھلا دئیے جا چکے ہیں اور انھیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ وہ آج بھی اپنے کیمپوں میں پاکستان کا پرچم لہرائے ہوئے ہیں اور پاکستان جانے کی آس دل میں لگائے بیٹھے ہیں۔ اس حوالے سے مجلس محصورین پاکستان یا (پی آر سی) وقتا فوقتا پروگرام منعقد کراتی ہےپروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین جن میں حامد اسلام خان، . سید مسرت خلیل، سید شہاب الدین. امیر محمد خان . محمد امانت اللہ .طارق محمود .اکرم آغا. الطاف شمس الدین. احمد رضا ہاشمی، .انجینیر محسن علوی. شاعر انجینئر آصف محمود بٹ. انجینیر شہزاد بٹ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جلد از محصورین کو پاکستان واپس لائے تاکہ وہ باعزت زندگی گذار سکیں۔آخر میں مجلس محصورین کے کنوینر انجینئر احسان الحق نے دو قرار دادیں پیش کیں: (1) تمام محصورین کو جلد از جلد وطن واپس لایا جائے، اور (2) مسلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق کشمیر میں جلد از جلد استصواب رائے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے جائے۔ تمام شرکاء نے ہاتھ کھڑے کرکے دونوں قراردادوں کی بھر پور حمایت کی۔ اور حکومت کو اس مسلے پر توجہ دلاتی رہتی ہے اور ان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان پاکستانیوں کو پاکستان لاکر بسائے۔ آج کا یہ پروگرام بھی اسی سلسلے کی کڑی تھا۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog