اسلام آباد(یو این پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ شریف خاندان کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے، میاں نواز شریف سیاست کر رہے ہیں اور بچے کاروبار کر رہے ہیں، ایک منصوبے کے تحت میان نواز شریف نے ایک بیٹے کو سعودی عرب اور دوسرے کو کسی اور ملک میں بیٹھایا، توقع نہیں تھی کہ گریڈ 20 کے افسران اتنی تحقیقات کریں گے، پاکستان کو بچانے کے لئے وزیر اعظم فوری مستعفی ہوں۔ بدھ کے روز اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اعتزاز احسن، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے، اعتراز احسن نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفے سے اسمبلیاں نہیں ٹوٹیں گی بلکہ نواز شریف ہی استعفی ٰ دیں گے۔ شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کرائیں۔ مجھے توقع نہیں تھی کہ گریڈ 20 کے افسران اتنی تحقیقات کریں گے۔یہ کون سا کاروبار ہے کہ بیٹوں کو اربوں روپے کے تحفے دئیے گئے، وزیر اعظم نے ایک بیٹے کو سعودی عرب اور ایک کو کہیں اور بٹھایا گیا۔ بچے کاروبار کر رہے ہیں اور میاں صاحب سیاست کے میدان میں ہیں۔ میاں صاحب کو بچانے کے لیے غلط دستاویزات جمع کرائی گئیں، نندی پور پاور پروجیکٹ 23 ارب کے بجائے 100 ارب تک پہنچ گیا۔ کسی نے مسلم لیگ(ن) کے خلاف سازش نہیں کی بلکہ پانامہ پیپرز میں امیتابھ بچن اور ایشوریا رائے کی بھی آفشور کمپنیاں نکلی ہیں۔ منصوبے کے تحت پاکستان کو لوٹا گیا، وزیر اعظم سے استعفیٰ لینے کے طریقہ کار پر خورشید شاہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں، جو بھی آپشن مناسب ہوا اپوزیشن کی مشاورت سے استعمال کریں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کو بچانے کے لئے قربانیاں دیں، شریف خاندان سسٹم کو ڈی ریل کر رہا ہے۔ پاکستان کو مزید بحرانوں میں مت ڈالا جائے ملک کو بچانے کے لئے وزیر اعظم کو جانا ہو گا۔ (ن)لیگ سے گزارش ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ لیں۔ افسوس ہے کہ نواز شریف نوشتہ دیوار نہیں پڑھ رہے جبکہ پی آئی ڈی کو مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اپنے دفاع کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزیر اعظم متنازع ہو گئے ہیں، نواز شریف فوری مستعفی ہوں ورنہ بحران بڑھتا جائے گا۔ جے آئی ٹی رپورٹ پر فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے جو سپریم کورٹ نے کرنا ہے، وزیر اعظم استعفیٰ دے کر خود کو بے گناہ ثابت کریں۔