سرینگر(یو این پی) حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے جامع مسجد ریشی صاحب اننت ناگ کی بے حرمتی کرنے، مسجد کے اندر گھس کر سامان کی توڑ پھوڑ کرنے، نمازیوں کی مارپیٹ کرنے اور کم سن بچوں کو گرفتار کرنے پر فورسز کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس مقامات کو جارحیت کا نشانہ بنانا ناقابل برداشت ہے اور اس کے خلاف ایک شدید ردعمل سامنے آسکتا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے اور مجرموں کو سزا دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں نہ صرف لوگوں کے جان ومال اور عزت خطرات سے دوچار ہیں، بلکہ ان کے مذہبی شعائیر اور مساجد بھی غیر محفوظ ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ حکومتی پالیسیاں حالات کو دن بدن اور زیادہ مخدوش بنارہی ہیں اور ریاست میں جاری سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال میں اضافہ ہورہا ہے۔ گام وشہر میں عام لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنادی گئی ہیں اور ان کو پشت بدیوار کیا جارہا ہے۔ سرکاری فورسز کو بے لگام چھوڑا گیا ہے اور جوابدہی کا کوئی نظام قائم نہیں ہے۔