صدر سے اختلاف، فرانسیسی آرمی چیف احتجاجاً مستعفی

Published on July 20, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 318)      No Comments


 پیرس(یو این پی) فرانس کی فوج کے سربراہ صدر امینیول میکخواں کی جانب سے دفاعی بجٹ میں کٹوتی کرنے پر احتجاجاً مستعفی ہوگئے ہیں۔ جنرل پیئر ڈی ویلرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اب اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ فوج اتنی مضبوط رہ سکتی ہے جو ملکی دفاع کے لیے ضروری ہے۔ خیال رہے کہ بجٹ کے خسارے کو کم کرنے کے لیے فرانسیسی حکومت نے گزشتہ ہفتے دفاعی بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر صدر میکخواں نے کہا ہے کہ وہ فوج کی جانب سے اس بارے میں کسی قسم کی مخالفت برداشت نہیں کریں گے۔ گزشتہ ہفتے وزارتِ دفاع میں کی گی ایک تقریر میں فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ ‘ کچھ چیزوں پر کھلے عام بحث کرنا باوقار نہیں ہے۔ ‘اسی طرح ایک جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر میکخواں نے کہا تھا کہ ‘ اگر فوج کے سربراہ اور صدر میں کسی بات پر اختلاف ہو تو فوجی سربراہ کو گھر جانا پڑے گا۔ ‘صدر میکخواں کا مزید کہنا تھا کہ ‘ فوجی سربراہ کو ان کی تب تک حمایت حاصل رہے گی جب تک وہ اپنے اختیارات کے اندر رہ کر کام کریں گے۔’ فوج کے سربراہ اور صدر میکخواں کے مابین پائے جانے والے اختلافات کو حل کرنے کے لیے اس جمعے کو ان کی ملاقات متوقع تھی۔ جنرل پیئر ڈی ویلرز حکومت کی جانب سے 2017 کے فوجی بجٹ میں 925 ملین ڈالر کی کٹوتی پر سخت برہم تھے۔ اس حوالے جنرل پیئر ڈی ویلرز نے ایک پارلیمانی کمیٹی کے سامنے انتہائی سخت الفاظ میں اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔ مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے جنرل پیئر ڈی ویلرز کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ان کا فرض ہے کہ وہ اپنے تحفظات سے سیاستدانوں کو آگاہ کریں۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme