لاہور(یو این پی)لاہور کی کینٹ کچہری میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ باغبانپورہ کی رہائشی اٹھارہ سالہ ماہم بیان ریکارڈ کروانے عدالت پہنچی تو لڑکے اور لڑکی دونوں کے رشتہ دار بھی عدالت پہنچ گئے۔ لڑکی نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا، اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔ اس کے والدین نے شوہرپر اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے، جس کے بعد عدالت نے لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت سے واپسی پر لڑکے اور لڑکی کے رشتہ دار آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔ خواتین اور مردوں نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی۔ دنیا نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس بھی متحرک ہوئی اور بیچ بچاؤ کروایا۔ پولیس نے سیکیورٹی میں لڑکی کو شوہر کے ساتھ گھر روانہ کر دیا۔