بہار: (یو این پی)ہیلمیٹ پہن کر موٹرسائیکل چلانے والوں کو تو سب نے ہی دیکھا ہے لیکن بھارت کا ایک دفتر ایسا بھی ہے جہاں ملازم ہیلمیٹ پہن کر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں اور اس کی وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ٹوٹی ہوئی چھت، چاروں طرف لٹکے بجلی کے تار، میلی دیواریں یہ کسی فلم کا قصہ نہیں بلکہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار میں واقع ایک دفتر کا احوال ہے جہاں کام کرنے والے ملازم اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر فرائض کی انجام دہی کیلئے آتے ہیں اور انہیں اپنی زندگی بچانے کے لئے ہیلمیٹ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بھارت کے اس دفتر کے بیچارے ملازمین کے لئے یہ محاورے صادق آتے ہیں کہ ’’احتیاط افسوس سے بہتر ہے اور جان بچی سو لاکھوں پائے۔‘‘(یو این پی) کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار میں موتیہاری ضلع کے ارے راج بلاک آفس میں کام کرنے والے ملازموں کو ہر وقت چھت گرنے کا ڈر رہتا ہے جس سے بچنے کے لئے یہاں کے ملازم ہیلمیٹ پہن کر کام کرتے ہیں۔ برسات کے موسم میں بھی بارش کا پانی چھت سے ٹپکتا ہے اور آفس کے اندر آ جاتا ہے، چھت کا پلاستر گرنے سے کئی ملازمین زخمی بھی ہو چکے ہیں، ایسے واقعات سے بچنے کے لئے ملازم ہیلمیٹ پہن کر بیٹھنے پر ہی خود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ملازمین کا کہنا ہے کہ دفتر بہت ہی خستہ حالی کا شکار ہے اور یہاں کام کے دوران ہر وقت جان خطرے میں رہتی ہے جب کہ محکمہ بلدیات نے ایک سال قبل ہی اس جگہ کو انتہائی مخدوش قرار دے دیا تھا اور آفس کو یہاں سے کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا، ایسے میں یہاں کام کرنا اپنی جان کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے لیکن یہ ہماری مجبوری بھی ہے۔ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے اور کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہی ہے۔