لاہور(یواین پی)قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ دو ، تین سال پیچھے چلی گئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وقار یونس ایک ناکام کوچ تھے اور انہوں نے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان پہنچایا، تجربے کرنے کے شوق میں انہوں نے جوش میں آ کر ٹیم کے اہم بلے بازوں کو سائیڈ لائن کر کے پاکستان کرکٹ کو 2 سے 3 سال پیچھے دھکیل دیا۔ کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تو علم نہیں لیکن وقار یونس کے بعض کھلاڑیوں سے تعلقات اچھے نہیں تھے اور وہ نہیں جانتے تھے کہ پاکستان کرکٹ کو آگے کیسے لے جانا ہے، اس کا واضح ثبوت ورلڈ کپ 2015 میں نظر آیا جب انہوں نے یونس خان سے اوپن کرنے کا کہا اور وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کو کئی اہم میچز میں نہیں کھلایا۔ وکٹ کیپر بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ وقار یونس نے کئی کھلاڑیوں کو حالات کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے اور ٹیم میں سیٹل ہونے کا موقع نہیں دیا، انہیں یاد ہے کہ ایشیا کپ 2014 میں عمر اکمل نے افغانستان کے خلاف میچ میں سنچری سکور کی اور اگلے ہی مقابلے میں وہ شاہد آفریدی کے بعد بلے بازی کرنے میدان میں اترے، وقار بلاشبہ ایک لیجنڈری فاسٹ بالر ہیں تاہم بطور کوچ وہ مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ وکٹ کیپر بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ وقار یونس کے دور میں پاکستان کی تینوں فارمیٹس میں رینکنگ تنزلی کا شکار رہی، وہ ورلڈ کپ 2015 کے بعد 6،7 نئے کھلاڑی بنگلہ دیش کے دورے پر لے گئے اور ہمیں تاریخ میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ باب وولمر سمیت دیگر کئی کوچز کے ساتھ کھیل چکے ہیں اور وہ یہ کہ سکتے ہیں کہ وہ کوچز منصوبے بناتے اور ٹیم کو اکٹھا رکھتے تھے تاہم وقار یونس کا تمام تر فوکس صرف اور صرف ٹریننگ پر مرکوز رہا اور انہوں نے کھلاڑیوں کی صلاحیتیں بڑھانے اور کھیل بہتر کرنے پر کوئی کام نہ کیا جس کا سب سے بڑا نقصان ملکی کرکٹ کو ہوا۔