جمعیت علماء اسلام سندھ کی جانب سے کرپشن مٹاو سندھ بچاو کے عنوان تحت ریلی نکالی گئی جس کی قیادت جی یو آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو کر رہے تھے ریلی جو کہ گھارو سے ہوکر ٹھٹھہ کے مین قومی شاہراہ تک پہنچی جہان پر ایک بڑے جلسہ کی صورت اختیار کر گئی ریلی سے راشد محمود سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے آصف علی زرداری اور اس کے ٹولے سے نجات دلانے کیلئے عوام کو ووٹ کے ذریعے تبدیلی لانی ہوگی ، انھوں نے کہا سندھ کے حکمرانوں نے سندھ میں کرپشن کی بازار گرم کر رکھی ہے سندھ کی عوام کو صحت ، تعلیم سے دور رکھ کر روزگار کے دروازے بند کردیے گئے ہیں حکمرانوں نے سندھ کو جدید دور کا موہن جو دڑو بنا رکہا ہے کرپشن مٹاو سندھ بچاو ریلی کا انعقاد سندھ کی عوام میں شعور پیدا کرنا ہے کہ اپنے حقوق کیلئے موجودہ زرداری لیگ سے جان چھڑاو ، سندھ کی عوام سے اپیل ہے اب اگر سندھ کے کرپٹ ٹولے کو موقع ملے گا تو آپ کا خون بھی چوس لیگا اس موقع پر ریلی سے محمد صالح الحداد ، حاجی عبدالمالک ، حاجی ابراہیم بلوچ ، مولانا احمد سومرو ، عبدالواہاب بلوچ ، مولانا سلیم عاطف اور دہگر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹھٹھہ میں کے فور منصوبا بناکر حکمرانوں نے ٹھٹھہ کی عوام سے پینے کے پانی کا بھی حق چھین لیا ہے کوہستانی علائقے سے مقامی لوگوں کو بے دخل کرکے غیر مقامی افراد کو نوکریوں میں تعینات کرنے مقامی لوگوں کی حق تلفی ہونے لگی ہے ذولفقار آباد کی تعمیر ٹھٹھہ اور سجاول کی عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلا ہے جس کی تعمیر سے مقامی لوگ اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنگ گروپ کے خلاف ٹھٹھہ کی سول سوسائٹی نے احتجاجی مظا ہرا کرکے جنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرمان کے خلاف کاروائی کا مطا لبہ کیا ہے سول سوسائٹی کے مظاہرے میں شامل خلیفہ فیروز احمد ، عرفان بکک ، پیر غلام حسین شاھ ، غلام نبی بلوچ وقار میمن کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرا پبلک پارک سے ہوکر پریس کلب مکلی تک پہنچا اور مکلی غلام اللہ روڈ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ کیس کے دوران جنگ گروپ نے غلط رپورٹنگ کی ہے جس سے عوام میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی انھوں نے سپریم کورٹ اور پیمرا سے مطا لبہ کیا ہے کہ جنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یونین کونسل کیٹی بندر کے چیئرمین وائس چیئرمین کے درمیان اختلافات ، چیئرمین نے سات ماھ کے دوران 21لاکھ روپے ہڑپ کرلیے وائس چیئرمین کی کونسلروں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس چیئرمین کو ہٹانے کا مطالبہ اس سلسلے میں یونین کونسل کیٹی بندر کے وائس چیئرمین گل محمد جت کونسلر حاجیڑو جت کونسلر بابو اعظیم خاصخیلی کونسلر غلام حسین جت نے پریس کلب مکلی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین عزیز بھٹی پر الزام لگایا ہے کہ چیئرمین نے منتخب ہونے سے آج دن تک علائقے میں ایک بھی ترقیاتی کام نہیں کرایا ہے یونین کے سیکریٹری سے ملی بھگت کرکے ماہوار دو لاکھ روپے ہڑپ روپے ہڑپ کرنے لگا ہے، منتخب ہوتے سولہ ماھ گذرچکے ہیں لیکن یونین کونسل کیٹی بندر میں ایک بھی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں ؛ کونسلروں کی جانب سے احتجاج کرنے پر سرے عام کہتا ہے کہ میں دوبارہ الیکشن نہیں لڑونگا جو موقع ملا ہے اپنے آپ کو بنا وں گا منتخب نمائندو ں نے کہا ہے پیپلزپارٹی کی مقامی قیادت صادق علی میمن کو آگاہی دی ہے انھوں نے فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن پارٹی قیادت کی جانب سے تاحال کوئی بھی فیصلہ ہوا ہے جس کی وجہ سے منتخب نمائندوں میں بے چینی پہلی ہوئی ہے انھوں نے پارٹی کی اعلی قیادت سے مطالبہ کیا ہے نااھل چیئرمین کو ہٹاکو عوام اور کونسلروں سے بے چینی ختم کی جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سندھ یونیورسٹی تحت ملازمت کرنے والے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے 408میل اور فیمیل اساتذہ کو سندھ اسمبلی میں بل پاس کرنے کے باوجود نوکریوں میں مستقل نہیں کیا گیا 7237متاثراستاتذہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھاکر پبلک پارک سے پریس کلب مکلی تک احتجاجی مظا ہرا کیا اور نوکریوں میں مستقل کرنے کیلئے نعرے بازی کی اس موقع پر احسان میمن ، غفور کلمتی ، مھتاب جوکھیو ، سھیل جوکھیو ، یاسین جماری ، ریاض احمد جت نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ کو 2010کے دوران کانٹریکٹ پر رکھا گیا تھا حکومت سندھ نے سندھ اسمبلی میں بل پاس کرکے تمام اساتذہ کو نوکریوں میں مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومتی فیصلوں پر عمل نہ ہوسکا ہے جس کی وجہ سے اساتذہ میں بے چینی پہلی ہوئی ہے انھوں نے وزیراعلی سندھ ، وزیرتعلیم سندھ ، سیکریٹری تعلیم سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اساتذہ کو نوکریوں میں ریگیولر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے دوسری صورت میں کراچی پریس کلب کے سامنے مرگ بھوک ہڑتال کی جائے گی ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آر بی او ڈی ٹھٹھہ میں تعینات غیر مقامی ملازمین کو نوکریوں میں ریگیولر کرنے کا انکشاف ، ،مقامی ملازمین سالوں سال ملازمتیں کونے کے باوجود ریگیولر نہیں ہوئے ملازمین سے زیادتی کے خلاف ایمپلائز یونین ڈویزن ٹھٹھہ 3کے صدر عبدالغفور شاھ جنرل سیکریٹری ممتاز علی نونکانی ، عاشق چانڈیو محمد خان سومرو کی سربراہی میں سینکڑوں ملازمین نے آر بی او ڈی کے دفتر سے پریس کلب مکلی تک احتجاجی ریلی نکالی اور کہا کہ گذشتہ 17سالوں سے ادارے سے منسلک ہیں لیکن ادارے میں ملازمت کرنے والے دیگر اضلاع کے لوگوں کو ریگیولر کیا گیا ہے اور مقامی ملازمین کو نظر انداز کرکے ناانصافی کی گئی ہے انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ملازمین کو نوکریوں میں ریگیولر کیا جائے دوسری صورت میں سخت احتجاج کیا جائے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ٹھٹہ محمد عثمان تنویر نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ 14۔ اگست 2017ء کو یوم آزادی کے دن کو جوش و خروش سے منانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کے سلسلے میں اہم تقریب پولیس لائن مکلی میں منعقد کی جائے گی جس میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک ہوکر وطن سے محبت کا ثبوت پیش کریگی۔ ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے 14۔ اگست 2017ء کو یوم آزادی کی تقریبات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے متعلق دربار ہال مکلی میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں بتایا کہ 14۔ اگست کی اہم تقریب پولیس لائن مکلی میں ہوگی جس کا آغاز ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ مرزا ناصر علی و دیگر سبز حلالی پرچم کی پرچم کشائی اور پولیس کے جوانوں کی مارچ پریڈ کے ساتھ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع میں تحصیل سطح پر بھی پاکستانی پرچم کشائی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی جہاں وطن سے محبت کے اظہار میں مختلف اسکولز کے طلبہ و طالبات قومی نغموں پر رقص اور ٹیبلوز بھی پیش کریں گے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ہر سرکاری و نجی عمارت پر پاکستان کا قومی پرچم لگانے اور چراغاں کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ٹی ایم اوز اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ 14۔ اگست 2017ء کی تقریبات سے پہلے ضلع بھر کی نجی و سرکاری عمارتوں بالخصوص ہسپتالوں میں صفائی و ستھرائی کو یقینی بنائیں اور وہ جشن آزادی کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اپنے متعلقہ تحصیلوں میں محکمہ تعلیم، اسپورٹس، سوشل ویلفیئر و دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ اجلاس طلب کریں۔ انہوں نے ضلع ٹھٹہ کے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ تحصیل سطح پر مختلف اسکولز میں یوم آزادی کی مناسبت سے طلبہ میں تقریری مقابلے کروائیں اور آخر میں کامیاب طلبات کو 14۔ اگست 2017ء کی اہم تقریب میں شیلڈ اور سرٹیفکیٹ پیش کئے جائیں گے۔ انہوں نے محکمہ پولیس کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ جشن آزادی کی تمام تقریبات کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کریں۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنرز و دیگر مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔