لاہور (یو این پی) ینگ ڈاکٹرز نے حلف تو اٹھایا مریضوں کے علاج کا لیکن گزشتہ آٹھ روز سے اپنے مطالبات کی لسٹ لے کر ایک مرتبہ پھر ہڑتال ہڑتال کے نعروں کے ساتھ ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور اور اِن ڈورز بند کر رکھے ہیں۔ حکومت نے مزید 5 ڈاکٹرز برطرف کر دیئے ہیں جس سے برطرف ڈاکٹروں کی تعداد 79 ہو گئی ہے۔ جناح اور چلڈرن ہسپتال میں نئے ڈاکٹرز نے چارج سنبھال لیا ہے مگر مریضوں کی مشکلات کم نہیں ہو سکیں۔مریض ان ڈاکٹروں کو ڈھونڈ رہے ہیں جو ان کے ٹیکسوں کی رقم سے تنخواہ اور مراعات لے رہے ہیں اور حکومت بھی ٹامک ٹویاں مارنے میں مصروف ہے۔ کبھی تنخواہوں کی کٹوتی اور کبھی نئے بھرتی کئے ڈاکٹروں سے علاج کرنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن نتیجہ کچھ بھی نہ ملا۔اِن ڈور اور آؤٹ ڈور میں علاج نہ کرنے والے ہڑتالی ڈاکٹروں نے اب دھمکی دے رکھی ہے کہ حکومت نے مطالبات نہ مانے تو ایمرجنسی سروسز بھی بند کر دیں گے۔