سری نگر(یو این پی) کل جماعتی حریتکانفرنس ع کے چیئر مین مولوی عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے لال قلعہ سے جو بیان دیا ہے اسے زمینی سطح پر عملانے کی ضرورت ہے تاکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں کشیدگی اور تناو کا جو ماحول پا یا جا رہاہے اسے ختم کیا جا سکے ۔ عمرفاروق نے کہا کہ اگر انسانیت اور انصاف کا مظاہرہ زمینی سطح پر کیا جا ئے تو وزیر اعظم کا بیان انتہائی خوش آئند اور قابل قدر ہے ۔ میر واعظ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے درمیان اختلافات اور کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ کشمیر مسئلہ ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے سہ فریقی مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہے ۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی 15برسوں سے یہ نعرہ دیتی آرہی ہے کہ بندوق سے نہ گولی سے با ت بنے گی بولی سے کا یہ نعرہ اب صیح ثابت ہورہا ہے ،پی ڈی پی بھارت پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کا ہمیشہ سے خواہشمند رہی ہے اور کشمیر مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے اپنے ایجنڈے پر قائم و دائم ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ عدم استحکام اور بد امنی نے ریاست کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے جو بیان دیا ہے وہ قابل اطمینان ہے اور پی ڈی پی اس کا خیر مقدم کرتی ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیر سے ہی سہی اگر بھارتی حکومت کشمیر کے مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کیلئے سنجیدہ ہے تو وزیر اعظم کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عسکریت پسندوں اور فورسز کو قابو کیا جانا چاہیے ،بات چیت کے ماحول کو یقینی بنانے کیلئے اعتماد سازی بحال کرنے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھا ئے جائے تاکہ اس پیچیدہ اور دیریانہ مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کیا جا سکے ۔