راجن پور(یوا ین پی ) راجن پورسے گزشتہ روز اغوا کیے گئے7 پولیس اہلکار ڈاکو سرغنہ کے دو بیٹوں کے بدلے میں رہا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق راجن پور میں پولیس کے ساتھ مذاکرات کے بعد پٹ ڈکیت گینگ نے سرغنہ کے دو بیٹوں کی رہائی کے بدلے میں 7 اہلکاروں کو چھوڑ دیا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ اہلکاروں کو آپریشن کے بعد بازیاب کرایا گیا۔گذشتہ روز لنڈا پتن کے علاقے سے مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر ڈیوٹی کر کے واپس جانے والے 7پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا جن کی بازیابی کیلئے آپریشن کیا گیا اور علاقے کی ناکہ بندی بھی کی گئی۔دوسری جانب پٹ گینگ کا موقف ہے کہ پولیس کے ساتھ مذاکرات کامیاب رہے، سرغنہ کے دو بیٹوں کی رہائی کے بدلے7 پولیس اہلکاروں کو چھوڑا گیا تاہم پولیس کا دعوی ہے انہوں نے آپریشن کے بعد اہلکاروں کو بازیاب کرایا۔پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران ڈاکوں اور پولیس کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم اس دوران ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جب کہ پولیس نے اغوا ہونے والے ساتوں مغوی اہلکاروں کو باحفاظت بازیاب کرالیا۔اغوا ہونے والے اہلکاروں میں ایلیٹ فورس کے لقمان، ذیشان، شاکر، صابر، جمشید، صفدر نائچ اور اے ایس آئی مزمل شامل تھے، ڈی پی او راجن پور عتیق طاہر کے مطابق پولیس اہلکار گزشتہ روز ڈیوٹی ختم ہونے پر روجہان کے کچے کے علاقے سے واپس آرہے تھے کہ ڈاکوں نے غیر مسلح ہونے کا فائدہ اٹھاکر پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا اور کشتی سمیت اغوا کرکے لے گئے تاہم پولیس کے کامیاب محاصرے کے بعد مغوی اہلکاروں کو بازیاب کرالیا گیا لیکن اندھیریکا فائدہ اٹھا کر ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واضح رہے کہ کچے کے علاقے میں آئے روز پولیس اور ڈاکوں کے درمیان مقابلے جاری رہتے ہیں جب کہ گزشتہ سال پاک فوج کے گرینڈ آپریشن کے دوران ڈاکوں کے سرغنہ چھوٹو گینگ نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے تاہم ایک بار پھر ڈاکو کچے کے علاقے میں سرگرم ہوگئے ہیں۔