فتح جنگ(یواین پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فتح جنگ میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو خوب آڑے ہاتھوں لیا، کہتے ہیں ہم کبھی کسی آمر کے سامنے نہیں جھکے، ہم کبھی کسی دہشتگرد سے بھی نہیں ڈرے، امریکہ نے پاکستان کو آنکھیں دکھانا شروع کر دی ہیں لیکن ن لیگی حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں، انہوں نے 4 سال کوئی وزیر خارجہ نہیں بنایا اور اب جو وزیر خارجہ بنایا ہے وہ جی ٹی روڈ پر پوچھ رہا ہے کہ میاں صاحب کو کیوں نکالا؟ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا، پاکستان پر کوئی اعتماد نہیں کر رہا، کون اس کا ذمہ دار ہے؟ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنا ہو گا لیکن دہشتگرد تنظیمیں سیاسی جماعتیں بنا رہی ہیں، دنیا اندھی نہیں، دیکھ رہی ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔بلاول بولے، یہ لوگ صرف کرسی کی سیاست کر رہے ہیں، میاں صاحب اور خان صاحب میں اہلیت ہے نہ صلاحیت، میاں صاحب اور خان صاحب دائیں بازو کے سیاستدان ہیں۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی ترقی دھوکہ ہے تو خان صاحب کی تبدیلی جھوٹ ہے، میاں صاحب آپ نااہل اور آپ کی حکومت ناکام ہے، جب عوام کو ضرورت پڑتی ہے تو خان صاحب پہاڑ پر چڑھ جاتے ہیں، خان صاحب کیا آپ نے مچھر سے بھی ڈرنا شروع کر دیا ہے؟ پشاور میں ڈینگی ہے اور خان صاحب سکھر میں تقریریں کر رہے ہیں، میاں صاحب اور خان صاحب ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، بھٹو نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنوایا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں عوام کی طاقت پر یقین رکھتا ہوں، آپ ساتھ دیں تو یقین دلاتا ہوں کہ کبھی مایوس نہیں کروں گا، ملک سے غربت کا خاتمہ کریں گے، تعلیم سب کے لئے ہو گی، ہم مساوات پر مبنی معاشرہ بنائیں گے، پیپلز پارٹی دہشتگردوں کو بھی للکارتی ہے اور امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتی ہے، سلالہ واقعے کے بعد پی پی حکومت نے نیٹو سپلائی بند کی، تاریخ میں پہلی بار امریکہ نے پاکستان سے معافی مانگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پر سرکاری نوکریاں دینے کا الزام لگایا جاتا ہے، عوام کی عدالت میں کھڑا ہو کر یہ جرم قبول کرتا ہوں، حکومت ملی تو یہ جرم دوبارہ کروں گا، پاکستان کو سوشل ڈیموکریٹک ملک بنانا چاہتا ہوں، چاہتا ہوں کہ ریاست ماں کی طرح ہو۔