مشرف نے محسنِ پاکستان کے خلاف پنڈورا باکس کھول دیا

Published on August 30, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 326)      No Comments


اسلام آباد(یو این پی) سربراہ آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے کہا ہے کہ دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر بش نے مجھے ڈاکٹر قدیر کے خلاف دستاویزات دکھائی، میں نے پاکستان آ کر ڈاکٹر قدیر سے بات کی تو وہ رونا شروع ہو گئے اور گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہا مجھ سے بڑی غلطی ہو گئی۔ امریکا نے ڈاکٹر قدیر کو پاکستان سے مانگا میں نے انکار کر دیا کیوں کہ ڈاکٹر قدیر پاکستان کے ہیرو تھے۔ میں نے ڈاکٹر قدیر کی حفاظت کی۔ 2013ء کے بعد 4 سے 5 ارب ڈالرز ہر سال بھارت جاتے ہیں، نواز شریف نے ذاتی مفاد کی خاطر بھارت سے دوستی بڑھائی، نواز شریف کی نا اہلی پر لوگ خوش ہیں۔ منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق آرمی چیف، صدر مملکت پرویز مشرف نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پر کرپشن کے الزامات تھے، نواز شریف کی نا اہلی پر لوگ بہت خوش ہیں۔ میرے دور میں نواز شریف بیرون ملک چلے گئے تھے۔ ان پر سے کیسز ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا افغانستان میں اثر و رسوخ ہے، بھارت افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کو افغانستان پاکستان اور کشمیر کی صورتحال کا علم نہیں ہے۔ اگر میں حکمران ہوتا تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حقیقت بتا دیتا اور اسے مشورہ دیتا کہ امریکا بھارت کے ساتھ ہاتھ نہ ملائے۔ سابق آرمی چیف نے کہا کہ روس کو توڑنے میں پاکستان نے کردار ادا کیا، 4 ملین افغان مہاجرین افغانستان سے پاکستان میں آئے، امریکہ نے جواب میں پاکستان کے ساتھ کیا کیا؟ بھارت بلوچستان اور افغانستان میں مداخلت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ اور طالبان کو ہم نے شکست دی ہے، بھارت دہشتگردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہوتے ہوئے مودی پاکستان آتا تو میں سرد مہری سے پیش آتا اس کا استقبال نہ کرتا کیا نواز شریف کو معلوم نہیں کہ مودی گجرات کے 2000 مسلمانوں کا قاتل ہے، انڈیا سے تعلقات نواز شریف نے کب بہتر بنائے، نواز شریف نے کشمیر کے مسئلے پر بھارت سے بات نہیں کی، پاکستان سے 2013ء کے بعد 4 سے 5 ارب ڈالرز ہر سال ترسیلات زر بھارت جاتے ہیں۔ نواز شریف کے بھارت سے تعلقات اپنی ذات کے لئے ہیں۔ نواز شریف بھارتی وزیر اعظم مودی سے متاثر ہیں۔ نواز شریف نے ملکی مفاد کو پس پشت ڈال دیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میرے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر بش نے مجھے دستاویزات دکھائیں جس میں سری لنکا اور امریکہ کا مشترکہ ایجنٹ سینٹری فیوجز اور نیوکلیئر ہتھیاروں کے فارمولے بنا رہے تھے، ان کی تصویر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ تھی۔ میں فائل دیکھ کر شرمندہ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ساری فائل دیکھ کر میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو بلایا تو وہ رونے لگے۔ انہوں نے میرے گھٹنوں کو ہاتھ لگایا۔ میں نے ڈاکٹر قدیر خان کو تسلی دی کہ کچھ نہیں ہو گا جو کچھ ہو گیا، ہو گیا۔ میں نے انہیں کہا کہ آپ عوام کے سامنے اسٹیٹمنٹ دے دیں جس کے بعد انہوں نے عوام کے سامنے بیان دیا کہ مجھ سے غلطی ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ حاضر ناضر ہے کہ میں نے ڈاکٹر عبدالقدیر پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا، امریکی انٹیلی جنس نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کو ان کے حوالے کیا جائے، میں نے ڈاکٹر عبدالقدیر کو امریکہ کے حوالے نہیں کیا۔ میں ڈاکٹر عبدالقدیر کی حفاظت کے لئے ان کو گھر میں نظر بند کیا۔ میں نے ڈاکٹر قدیر کو بچایا آج وہ میرے خلاف بیان دیتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام صرف پاکستان نے شروع نہیں کیا، بھارت نے شروع کیا دیگر بہت سے ملکوں نے شروع کیا تو صرف پاکستان کو ٹارگٹ کیوں کیا جاتا ہے۔ اپنا دفاع مضبوط بنانا پاکستان کا بھی حق ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Weboy