لندن(یو ین پی ) وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے نیویارک سے واپسی پر لندن میں سابق وزیرِاعظم نواز شریف سے ہونے والی تفصیلی ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ملاقات کے دوران پارٹی قیادت اور شریف خاندان پر قائم نیب مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث نہیں آئے۔ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کا ابھی علاج ہو رہا اور اس کے مکمل ہونے کے بعد ہی وطن واپسی ممکن ہوسکے گی۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد یوا ین پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی سے لاہور کے حلقے این اے 120 میں ضمنی انتخاب کے دوران میں مسلم لیگ کے کارنوں کے اغوا کے متعلق بات ہوئی ہے اور وہ اس حوالے سے تحقیقات کروائیں گے۔اس سے قبل میاں نواز شریف سے ملاقات کے بعد وزیراعظم خاقان عباسی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اپنی مختصر گفتگو میں لاہور کے حلقہ این اے 120 میں کلثوم نواز کی جیت کو ‘جمہوریت کی فتح’ قرار دیا۔وزیرِاعظم کی میاں نواز شریف سے ہونے والی ملاقات میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور سابق وزیرِاعظم کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز بھی موجود تھے۔بیگم کلثوم نواز کے حوالے سے حسین نواز نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی والدہ کا علاج جاری ہے اور اب تک ان کے تین آپرشنز ہوچکے ہیں۔حسین نواز نے لوگوں سے اپنی والدہ کی صحت یابی کی دعا کی اپیل بھی کی۔تاہم باخبر ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران گزشتہ روز سینٹ میں منظور ہونے والے انتخابی اصلاحات کے بل کے تناظر میں پارٹی کی قیادت کے حوالے سے امور زیرِ بحث آئے اور ملاقات میں شریف خاندان پر چلنے والے نیب کے مقدمات پر بھی باہمی مشاورت کی گئی۔اس سے قبل وسطی لندن میں واقع سابق وزیراعظم کے بیٹے حسن نواز کے دفتر کے باہر ہی ان کے بھائی حسین نواز سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ اور ان کا خاندان مقدمات کے سامنا کرنے کے لییعدالتوں میں پیش ہو گا تو حسین نواز کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان نے ہمیشہ عدالتوں کا سامنا کیا ہے۔اس وقت لندن میں سابق وزیرِاعظم نواز شریف سمیت مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما موجود ہیں جن میں خواجہ آصف اور اسحاق ڈار بھی شامل ہیں جبکہ پنجاب کے وزیرِاعلی شہباز شریف لندن پہنچ رہے ہیں۔لندن میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں پارٹی کی مستقبل کی سیاسی حکمتی عملی کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔