اسلام آباد(یو این پی) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے رینجرز کے سلوک پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کے فیصلہ کو سراہا اور کہا اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کو کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا غلطی احسن اقبال کی ہے، وہ کسی یقین دہانی کے بغیر نیب عدالت کیوں گئے؟ وزیر داخلہ پہلے تمام انتظامات کرتے پھر خود یا سینئر قیادت کو لے کر جاتے۔ واقعہ سے حکومت اور ن لیگ کی جگ ہنسائی ہوئی۔ سعد رفیق کے اختلاف پر احسن اقبال ناراض ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق نیب عدالت میں پیشی کے بعد نواز شریف پنجاب ہاؤس پہنچے تو سب سے پہلے انہوں نے وزیر داخلہ سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں، اس موقع پر راجا ظفرالحق، پرویز رشید، آصف کرمانی، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، چودھری جعفر اقبال، چودھری ریاض، طلال چودھری، طارق فضل چودھری اور دیگر رہنما موجود تھے۔ نجی ٹیلی ویژن چینلز پر واقعہ کی فوٹیج دیکھنے اور وزیر داخلہ احسن اقبال کی بریفنگ پر نواز شریف برہم ہو گئے۔ انہوں نے وزیر داخلہ سے کہا واقعہ کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیں، اسے نظرانداز کرنا حکومت کی کمزوری ہو گی۔ ذمہ داروں کا پتہ چلا کر کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا کی یہی رائے تھی کہ دانستہ یہ سب کچھ کیا گیا۔ تمام شرکا نے کارروائی کا مطالبہ کیا تاہم خواجہ سعد رفیق نے اختلاف کیا اور اپنا مؤقف دہرایا کہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو جذباتی مؤقف اختیار کرتے ہوئے استعفی کی دھمکی نہیں دینا چاہیے تھی۔