کوئٹہ(یوا ین پی ) بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے علاقے جھل مگسی کی درگاہ سید رکھیل شاہ پر خودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو گئی جبکہ گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کے بعد شہدا کی تدفین کا سلسلہ جاری ہے۔درگاہ فتح پور کے داخلی دروازے پر گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 20 افراد شہید اور 33 زخمی ہوگئے تھے۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق جمعرات کے روز کی وجہ سے درگاہ پر رش تھا اور پولیس اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش پر پولیس اہلکار شہید ہوئے جب کہ دھماکا اس وقت ہوا جب درگاہ میں عرس کی تقریب جاری تھی۔ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال جھل مگسی ڈاکٹر رخسانہ مگسی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو کوئٹہ، لاڑکانہ، جیکب آباد اور شہداد کوٹ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ بعض کو ڈسٹرکٹ اسپتال جھل مگسی میں طبی امداد دی جارہی ہے۔واضح رہے کہ یہ درگاہ کوئٹہ سے تین سو کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے۔فتح پور کی اسی درگاہ پر 19 مارچ 2005 کو ایک خود کش حملے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔