بچہ جمہورا کی کھری باتیں

Published on November 4, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 365)      No Comments

تحریر۔۔۔ مقصود انجم کمبوہ 
استاد: بچہ جمہورا ادھر گھوم آؤ اُدھر تم کیا کر رہے ہو میری باتیں سنو اور بتاؤ کیا ہو رہا ہے آج کل ۔
بچہ جمہورا : استاد جی میں ملکی و غیر ملکی حالات و واقعات کا جائزہ لے رہا ہوں اور دیکھ رہا ہوں کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے والا ہے ۔
استاد: بچہ جمہورا جی ملک عزیز آج کل سیاست کا اکھاڑا بنا ہوا ہے حالات بڑے دگر گوں ہیں سیاسی کھچڑی کی دیگ پک رہی ہے نا اہل وزیر اعظم گو مگو کی کیفیت سے دو چار ہے اور موجودہ وزیر اعظم پریشانی کے عالم میں ہے ان گنت مسائل نے اسے جکڑ ا ہوا ہے جان شکنجے میں پھنس چکی ہے معاشی ، سیاسی اور اقتصادی حالت نے ملک کے عوام کے ناک میں دم کر رکھا ہے مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ آکر لوگ خود کشیوں پر اتر رہے ہیں کوئی غریب اپنے بیوی بچوں کو قتل کر رہاہے تو کوئی خودکشی کرنے پر مجبور ہے ایک ماہر اقتصادیات اشفاق حسین کا کہنا ہے کہ 2بلین پڑھے لکھے نو جوان دہشت گردی کی زد میں ہیں اگر انہیں روزگار نہ دیا گیا تو معاملہ گڑ بڑ ہوجائے گا ۔
بچہ جمہورا : استاد جی آپ با لکل درست فرمارہے ہیں معاملہ کچھ ایسا ہی ہے جہادی تنظیموں کے ناظم ایسے ہی پڑھے لکھے نوجوانوں کو بھاری معاوضے دے کر استعمال میں لارہے ہیں حال ہی میں انصارالشریعہ کے گرفتار ہونے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ نو جوانوں سے پتہ چلتا ہے کہ بے روزگاری نے نام نہاد جہادی تنظیموں کے وارے نیارے کر رکھے ہیں دائش میں بھرتی ہونے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دنیا بھر میں ملک عزیز کا نام بدنام کررہی ہیں ۔
استاد : بچہ جمہورا پھر اس مسئلے کا حل کیا ہے ؟ جس ملک کے حکمران ہی احتساب کے شکنجے میں پھنسے ہوں وہاں ملک دشمنوں کو دشمنی کے موقع ملتے رہتے ہیں اور وہاں اچھائی اور بہتری کی کیا اُمید کی جاسکتی ہے بھارت نے کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے ملک عزیز میں مختلف انداز میں دہشت گردی کا سلسلہ دراز کر رکھا ہے بلوچستان اور کراچی میں ہونے والی مختلف قسم کی تخریب کاری اور دہشت گردی کے پیچھے بھارتی ایجنسی را کا ہاتھ ہے اور وہ کلبھوشن کے ذریعے پورے ملک میں انتشار اور تخریب کاری کا بازار گرم کئے ہوئے ہے کلبھوشن کے پکڑے جانے کے باوجود سلسلہ جاری ہے ۔
بچہ جمہورا: استاد جی اب نیب کے نئے چئیرمین کی ایمانداری اور نیک نیتی کی ضرورت ہے انہیں چاہئیے کہ بڑے بڑے مگر مچھوں کے کرپشن و بد عنوانی کے کیسز کی چھان بین کروانے کا جامع انتظام کریں اور جلد از جلد ایسے سیاستدانو ں کو شکنجے میں لاکر مقدمات درج کروائیں۔ گو چئیرمین اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں مگر معاملات میں دیر نہیں ہونی چاہئیے جتنی دیر ہوگی یہ لوگ ملک عزیز کو نقصان پہنچانے میں کسر نہیں چھوڑیں گے ایسے لوگوں کو ملک وقوم کی فکر نہیں بلکہ غبن کو ہضم کرنے کی تگ دور میں ہیں ملک و قوم کی فکر ہوتی تو ایسا کرتے ہی کیوں ؟ 
استاد: بچہ جمہورا جی ہاں آپ نے بالکل درست کہا اب یہ بتاؤ امریکہ ، بھارت گٹھ جوڑ کیا رنگ لائے گا ؟
بچہ جمہورا: استاد جی امریکہ کو اپنے مفادات عزیز ہیں اور بھارت بھی ایسی ہی ذہنیت کا مالک ہے بھارت نے روس کو چھوڑ کر امریکہ سے اسی لئے دوستی پکی کرلی ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان فاصلے بہت زیادہ بڑھ چکے ہیں ویسے بھی روس کو سب سے زیادہ نقصان امریکہ نے پہنچایا ہے اور اب بھی ایسا کرنے کا درپے ہے بھارت نے منافقت کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے اسے صرف کشمیر کی پڑی ہے جو اس کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اس کو ہضم کرنے کے داؤپیچ کھیل رہا ہے امریکہ بھی ایک ایسا منافق ملک ہے جس نے اپنے مفادات کے لئے آج تک 5کروڑ انسانوں کا خون کیا ہے ان میں سب سے زیادہ مسلمان ہیں فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر وہ سیاست کر رہا ہے اور مسلمان حکمرانوں کو زچ کر رہا ہے ۔ 
استاد جی : بچہ جمہورا اس کا حل کیا ہوسکتا ہے ؟
بچہ جمہورا : استاد جی مسلمانوں کو چاہئیے روس اور چین کے بلاک میں شامل ہونے کا اعلان کردیں بلکہ ان ممالک سے دفاعی معاہدہ کرلیں پاکستان ، ایران ، ترکی اور عرب ممالک کو ایسا کرلینا چاہئیے امریکہ کی منافقت سے بچنے کا یہی واحد راستہ ہے ورنہ امریکہ ایک ایک کو بحیرہ عرب میں ڈبو کر چین لے گا ۔
استاد: بچہ جمہورا میرا ذہن بھی یہی کہتا ہے ہماری بچت اسی میں ہے کہ 35ممالک کے اتحاد سے کام نہیں چلے گا سب سے پہلے مسلمان ممالک اپنے تفرقات و تنازعات ختم کر یں اور متحد ہوکر روس اور چین سے بات کرلیں اور امریکہ کو سبق سکھا دیں تاکہ وہ اپنی ناقص حکمت عملیوں میں ترمیم کرنے پر مجبور ہوجائے آج امریکہ نے ہم سب کو بیوقوف بنا رکھا ہے جب سے ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالا ہے دنیا انتشار کا شکار ہے اس کے اپنے ارکان اسمبلی اور سینیٹر بھی اس کی پالیسیوں کے مخالف ہیں وہ اندازہ کر رہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کے حالات پیدا کررہے ہیں انہوں نے ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے امریکی شہریوں نے اپنے صدر کا غلط انتخاب کیاہے اب وہ بھی تذ بذب کا شکار نظر آتے ہیں بے روز گاری کا عفریت منہ کھولے بیٹھا ہے دہشت گردی کے واقعات آئے روز جنم لے رہے ہیں پوری دنیا میں امریکیوں کو اچھا نہیں سمجھا جارہا اور یہ سب کچھ ٹرمپ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے ۔
بچہ جمہورا : استاد جی امریکہ افغانستان میں شکست کھانے کے باوجود وہاں سے نکلنے پر تیار نہیں ہے وہ اپنی فوج کا قبرستان بنانے جارہا ہے طالبان سے مکاری کر رہا ہے مذاکرات کی آڑ میں طالبان کی اعلیٰ قیادت کو ڈرو ن حملوں کے ذریعے موت کے گھاٹ اُتا ررہا ہے وہ افغان مسئلے کو خود الجھا رہا ہے حالانکہ اس کے لئے یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے وہ چاہے تو ایک دن میں طالبان کو راضی کر سکتا ہے طالبان کے ساتھ صلح و دوستی کے بغیر افغانستان کا امن بے معنی ہے اس لئے امرکہ کو چاہئیے کہ وہ اعتدال پسندی سے کام لے اور طالبان کو مطمئن کرنے کا فلسفہ اور نظریہ دریافت کرے اسی میں اس خطے کی فلاح اور بہتری ہے اور اس طرح امریکہ بھی سر خرو ہوجائے گا ۔
استاد:بچہ جمہورا جی امریکہ ایران کیساتھ جھگڑے کو طول دے رہا ہے کیا اس طرح وہ ایران کو ایٹمی مزائلیں اور دیگر جنگی ساز و سامان بنانے سے روک سکے گا ؟
بچہ جمہورا : استاد جی ایران نے بھی اپنا ردِ عمل دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مزائل سسٹم کو مزید وسیع و عریض کرے گا اور زیادہ دور تک مار کرنے والے مزائل بناتا رہے گا اُسے امریکہ کی پابندیوں کا کوئی ڈر خوف نہیں ہے امریکہ شمالی کوریا کے بعد ایران کو نشانہ بنا رہا ہے جس سے ایران اور شمالی کوریا کے درمیان مزائل سسٹم کو بہت جدید بنانے میں ایک دوسرے سے تعاون بڑے گا ۔ امریکہ کو چاہئیے کہ وہ اپنے دشمن بنانے کی بجائے ان سے دوستی بڑھانے کی کوشش کرے اور یہی بات خطے کے لئے بہتر ثابت ہوگی ۔ 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme