ملتان (یواین پی) قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی نے اپنے جیل میں گزارے گئے ایام کو مطالعاتی و معلوماتی دورہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس میں پولیس کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا اور تمام جوابات میڈیا کے ساتھ بھی شیئر کیے، جیلوں میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو بے گناہ ہیں جن کی فلاح کیلئے کام کریں گے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے کہا کہ قندیل بلوچ کے قتل کو 17 ماہ ہوگئے اس دوران تمام سوالوں کے جواب دیے اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کیا، لیکن پولیس کی جانب سے اب تک چالان مکمل نہیں کیا گیا، اس دن خوشی ہوگی جب تفتیشی افسر مکمل چالان پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جیلوں کے اندر بہت سے بے گناہ لوگ پڑے ہوئے ہیں جن پر کوئی مقدمہ نہیں ہے، سول سوسائٹی اور اہلِ فتویٰ آگے آئیں اور ان لوگوں کیلئے کام کریں ۔ ’اپنی جماعت تحریک انصاف کی قیادت کو باخبر کرتا ہوں کہ ملتان اور مظفر گڑھ کی جیلوں میں سینکڑوں پٹھان موجود ہیں جن پر کوئی مقدمہ نہیں ہے، خیبر پختونخوا حکومت ان لوگوں کیلئے کچھ کرے‘۔مفتی عبدالقوی نے کہا کہ ان کا جیل جانا مطالعاتی و معلوماتی تھا ، مخیر حضرات نے جیلوں کے اندر بہت سے فلاحی کام کیے ہیں، مزید لوگ بھی سامنے آئیں اور ملتان اور مظفر گڑھ کے جتنے لوگ بھی جیل کے اندر موجود ہیں ان کیلئے آسانیاں پیدا کریں ۔